الکتب المنتقاۃ من الخزانۃ المجتباۃ
الکتب المنتقاۃ من الخزانۃ المجتباۃ
۱۔فقہ عمر بن الخطابؓ مواَزنا بفقہ اشہر المجتہدین(ثلاث مجلدات):د.رویعی بن تاجح الرحیلی،ط:جامعہ ام القری ۱۴۰۳.
۲۔المواھب الطیفہ شرح مسند الامام ابی حنیفہ:العلامہ عابد سندی،تحقیق :دکتور تقی الدین ندوی،ط:دار النوادر ۲۰۱۴.
۳:الزھد للحسن البصری ،تحقیق محمد عبد الرحیم محمد،دار الولید جدۃ؍دار الحدیث.
۴۔الفارق بین المصنف والسارق:جلال الدین السیوطی،ط:عالم الکتب ۱۹۹۸.
۵۔دراسات فی علم الکتابۃ العربیۃ:الدکتور محمود عباس حمودۃ،الناشر:مکتبۃ غریب.
۶۔فتح الودود شرح ابی داؤد للشیخ ابی الحسن السندی(اربع مجلدات)،تحقیق:محمد زکی خول،الناشر :دار لینۃ للنشر والتوزیع ۲۰۰۰.
۷۔سنن ابن ماجہ بشرح الامام ابی الحسن المعروف بالسندی(اربع مجل
خط بنام اسلامی نظریاتی کونسل:
خط بنام اسلامی نظریاتی کونسل:"حجاج کے ساتھ علماء کی ہمراہی ضروری قرار دی جائے۔"
محتر م المقام قابل صد احترام چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل مولانا محمد خان شیرانی صاحب
السلام علیکم
بعد از تحیہ مسنونہ عرض ایں کہ ہر سال کی طرح امسال بھی پاکستانیوں کی کثیر تعداد حج بیت اللہ کی سعادت سے مشرف ہوئی۔تقبل اللہ زیارتھم
حکومت نے اس سلسلہ میں جو انتظامات کیے تھے وہ بھی پچھلے سالوں کے مقابلے میں بہتر تھے۔شکراللہ مساعیھم
تقریظ برکتاب دلائل الخیرات
عربی کا زبان کا مشہور مقولہ ہے کہ الانسان عبدالاحسان یعنی انسان اپنے محسن کا غلام ہوتا ہے۔ہمارے محسن آقائے نامدار ،فخر موجودات،سرور کونین ،حضرت محمد مصطفی ﷺ ہیں کیونکہ ان کے طفیل ہمیں نہ صرف ایمان واسلام کی دولت ملی ہے بلکہ اہل بصیرت کی نظر میں ہمارا سب کچھ ان کے وجود مسعود کی برکت سے ہے۔
محسن اور حقیقی محسن ہونے کے ناطے ہم مسلمانوں پر اس مقدس ہستی کی شکرگزاری واجب ہے لیکن ہمارا حال یہ ہے کہ ہم ان کے کسی احسان کا کوئی بدلہ بھی نہیں دےسکتے۔زیادہ سے زیادہ سے جو کچھ ہم کرسکتے ہیں وہ یہ ہے کہ اپنی کمزوری اور عاجزی کا اعتراف کرتے ہوئے رب تعالی سے دعاکریں کہ وہ اپنی شایان شان اپنے حبیب اورہمارے محسن حقیقی کو اپنی رحمتوں وبرکتوں سے نوازے اور ان کے درجات کو بلند
روزہ کی حکمتیں و فلسفہ
اسلام میں روزے ماہ شعبان ۲ ہجری میں مدینہ منورہ میں فرض ہوئے اور ان کے لئے رمضان کا مہینہ مخصوص کیا گیا۔ اس سے پہلے رسول اللہ ﷺ اپنے طور پر مختلف دنوں میں نفلی روزے رکھا کرتے تھے(۱)۔ماہ رمضان میں روزے رکھنے کا حکم قرآن مجید کی آیت میں موجود ہے:یایھا الذین امنوا کتب علیکم الصیام ۔۔۔۔۔لعلکم تشکرون۔(البقرۃ:۱۸۳۔۱۸۵)
ان آیت سے دو چیزیں معلوم ہوتی ہیں:
۱۔روزے کے تین بڑے مقصد ہیں :(الف)تقوی(ب)خد ا کی تکبیر وتعظیم کا جذبہ پیدا کرنا۔(ج)اور خدا کا شکر کرنا۔
چنانچہ روزے کی تمام حکمتیں اور فضیلتیں اسی کے گرد گھومتی ہیں۔روزہ انسان کی جسمانی و روحانی ترقی کا باعث ہے۔چنانچہ طبی مشاہدات بتاتے ہیں کہ بسا اوقات انسان کا بھوکھا رہنا اس کی صحت کے لئے مفید ثابت ہوتا ہے ۔بعض بیماریوں کا یہ حتمی علاج ہ
طب کے متعلق چند اسلامی ہدایات
صحت نعمت خداوندی ہے، جس کی قدر دانی اور حفاظت شرعی حکم ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’نعمتان مغبون فیھما کثیر من الناس: الصحۃ والفراغ‘‘۔
’’دو نعمتوں کے حوالے سے عموما لوگ دھوکے میں مبتلا ہوتے ہیں: صحت اور فراغت‘‘۔(بخاری ومسلم)
ایک روایت میں ہے کہ صحابی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ پانچوں نمازوں کے بعد کیا دعا مانگوں؟ تو آپ نے فرمایا: اللہ تعالی سے عافیت مانگا کرو، دوبارہ سوال پر بھی یہی ارشاد فرمایا، اور تیسری بار فرمایا: اللہ تعالی سے دنیا وآخرت میں عافیت مانگا کرو۔
لیکن یہ بھی فطری بات ہے کہ انسان اپنی زندگی میں کسی نہ کسی وقت بیماری کی کیفیت سے ضرور دوچار ہوتا ہے، او