17
Rabi uthani

میت کی تجہیز و تکفین کے لیے قائم کمیٹیوں کی شرعی حیثیت

آج کل مختلف مقامات پر خاندان اور برادری میں میت کمیٹیاں بنانے کا رواج چل پڑا ہے، اس کمیٹی کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ کمیٹی کے کسی ممبر کے گھر میں اگر خدانخواستہ موت کا سانحہ پیش آجائے تو اس کی تجہیزوتکفین کا خرچہ برداشت کیا جائے، نیز میت کے گھر والوں اور تعزیت کے لیے آئے مہمانوں کے لیے کھانے کا بندوبست کرنا بھی اسی کمیٹی کی ذمہ داری شمار ہوتی ہے، اس کمیٹی کا ممبر صرف ایک خاندان یا برادری یا محلے کے لوگوں کو بنایا جاتا ہے، ممبر بننے کے لیے شرائط ہوتی ہیں، مثلاً یہ کہ ہر ماہ یا ہر سال ایک مخصوص مقدار میں رقم جمع کرانا لازم ہے، اگر یہ رقم جمع نہ کرائی جائے تو ممبر شپ ختم کردی جاتی ہے، جس کے بعد وہ شخص کمیٹی کی سہولیات سے فائدہ نہیں اُٹھا سکتا، عام طور پر یہ کمیٹیاں دو طرح کے اخراجات برداشت کرتی ہیں:
۱:
مزید پڑھیے

20
Rabiul Awwal

رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی تاریخِ ولادت کی تحقیق

افادات: حضرت مفتی رِضاء الحق صاحب (أدام ظلال برکاتہ علینا وعلی سائر الناس) 
(شیخ الحدیث ومفتی دار العلوم زکریا، جنوبی افریقہ،خلیفہ فقیہ الامت حضرت مفتی محمود حسن گنگوہی رحمہ اللہ تعالی(م۱۹۹۶ ؁ء)
ترتیب وتخریج: اویس گودھروی (فاضل دار العلوم زکریا واستاذ جامعہ اسلامیہ تعلیم الدین، ڈابھیل، گجرات)
محققین کے نزدیک آپ ا نو(۹) ربیع الاول کی ابتدا میں پیدا ہوئے، جو شمسی لحاظ سے ۲۰ ؍اپریل ۵۷۱ ؁ء کا دن تھا۔تاریخ سے یہ بات ثابت ہے کہ آپ اربیع میں پیدا ہوئے اور موسمِ ربیع ایشیا میں اپریل کے مہینہ میں آتاہے، اس سے ثابت ہواکہ اپریل کا مہینہ تھا۔کسی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کاربیع میں ہونا یوں بیان کیاہے
یقول لنا لسانُ ال

مزید پڑھیے

10
Rabiul Awwal

حلال وحرام سے متعلق ریاست کی ذمہ دار-پہلی قسط

پی ایس کیو سی اے (PSQCA)اور پنیک(PNAC) ،وزارت سائنس وٹیکنالوجی کے ذیلی ادارے ہیں۔اول الذکر اشیاء کے لیے معیارات وضع کرکےان پر عمل درآمد کراتا ہے جب کہ مؤخرالذکر ملکی اور عالمی معیارات  کی روشنی میں  ادارہ جات مثلا لیبارٹریوں اور انسپکشن باڈیوں کی اہلیت   جانچتا ہے۔مصنوعات کے حلال وحرام ہونے کے حوالے سے ان اداروں کے لیے شرعی رہنما خطوط کیا ہوں گے اس سلسلے میں وزارت سائنس  نے حلال تصدیقی ادارے سنہا(S.A.N.H.A) کے تعاون سے ایک روزہ  تربیتی ورکشاپ کا اہتمام کیا تھا ۔زیر نظر مضمون  اس موقع پر کی گئی ایک تقریر ہے جو وزارت   سائنس کی مرکزی عمارت اسلام  آبادمیں کئی گئی ۔شرکاء میں  وزارت کے ذیلی اداروں سمیت  بع

مزید پڑھیے

1
Safar

استاذجی رحمتہ اللہ علیہ

تخصص سال اول:
نئی صدی اور نئے ہزاریے کا پہلا سورج اپنی اولین کرنیں کرۂارض پر بکھیر رہاتھا،ایک جہانِ نو کا آغاز ہورہا تھا،دنیا بیسویں صدی کو الوداع الوداع اوراکیسویں کومرحباصد مرحبا کہہ رہی تھی اورہم درسِ نظامی سے تخصص کے مرحلے میں داخل ہورہے تھے۔یہ وہ زمانہ تھا کہ مفتی نظام الدین شامزی شہیدؒ جامعہ کے شیخ الحدیث اورتخصص فی الفقہ کے مشرف تھے۔اس وقت آپ کی شہرت کا آفتاب نصف النہارپر تھااور آپ اپنے عروج بلکہ عروج کے بھی عروج پر معلوم ہوتے تھے۔ہرطرف آپ کا طوطی بولتا تھا اورپورے ملک میں آپ کی علمیت کی گونج اور مقبولیت کا غلغلہ تھا۔جامعہ آسمانِ علم کے اس آفتاب وماہتاب کا مطلع اور اس چشمہ صافی کا منبع ومصدر تھا ،اس لیے قدرتی طور پرہر نگاہ اس سے خیرہ اورہر قلب اس سے متاثرتھااورہرایک اپنے اپنے ظرف اورطلب کے

مزید پڑھیے

15
Safar

تحقیقِ مخطوطات کابہترین منہج

تحقیقِ مخطوطات کابہترین منہج
ترجمہ:’’المنہج الأمثل لتحقیق المخطوطات‘‘

’’
ڈاکٹر حاتم صالح ضامن ماضی قریب میں عالم اسلام کے معروف محقق ومصنف، علوم قرآن وقراء ت سے وابستگی رکھنے والے لائق وفائق اسکالر گزرے ہیں۔ ۱۹۳۸ء میں بغداد میں آنکھ کھولنے والے شیخ حاتم ابتدائی متوسط تعلیم حاصل کرنے کے بعد بغداد یونیورسٹی میں داخل ہوئے، وہیں تعلیمی سلسلے جاری رکھتے ہوئے ۱۹۷۳ء میں ماسٹر اور ۱۹۷۷ء میں لغت کے موضوع پر ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ اس اثناء میں ۹؍ سال تدریسی میدان سے بھی منسلک رہے۔ ۱۹۸۰ء میں بحیثیت استاذ بغداد یونیورسٹی سے منسلک ہوئے، ترقی کرتے کرتے’’قسم اللغۃ العربیۃ‘‘ کے ڈین/ مشرف کے کلیدی عہدے تک جاپہنچے، ۱۹۹۰ء میں یونیورسٹی سے

مزید پڑھیے