عورت نمازمیں مردوں اورعورتوں کی امام بن سکتی ہے؟
کیافرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے کے بارے میں:عورت نمازمیں مردوں اورعورتوں کی امام بن سکتی ہے؟سوال کی ضرورت اس لئے پیش آئی کہ امریکہ سے ایک ای میل موصول ہواہے جس میں بتایاگیاہے کہ ایک عورت جمعہ کی نمازکی امامت کررہی ہے اوراس نے اس کے جوازکے حق میں چندحوالے بھی دیئے ہیں۔
۱۔ام ورقہ بنت عبداللہؓجوقرآن کی ماہرتھی اورحضورصلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے انہیں ہدایت تھی کہ وہ اپنے گھرنمازباجماعت کے لئے امامت کرائیں جوکہ عورت اورمردوں پرمشتمل جماعت تھی۔(حوالہ ابوداؤداورابن خزیمہ،جولکھتے ہیں کہ یہ حدیث صحیح ہے)
اس لئے بہت سارے لوگ ان کے گھرجمع ہوئے اورحضورصلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لئے مؤذن مقررفرمایا۔یہ ام ورقہؓان چندلوگوں میں سے ہیں جنہوں نے قرآن کے تحریری نسخہ سے پہلے قرآن کریم سیکھااورزبانی
انسانی کلوننگ کا شرعی حکم
مذکورہ بالا عنوان کے تحت حضرت مفتی عبدالمجید شہیدؒ نے بنوں کی فقہی کانفرنس میں ایک مقالہ پیش کیا تھا جو سولہ صفحات پر مشتمل تھا ۔ذیل میں اس کی تلخیص پیش خدمت ہے۔اختصار کے پیش نظر عنوانات ،اقتباسات اور حوالہ جات بھی حذف کردیے گئے ہیں اور مقالے کو ایک رواں اور مسلسل مضمون کی شکل دے دی گئی ہے، تاہم اصل کی روح کو مجروح ہونے سے اور اس کے پیغام کو متاثر ہونے سے بچایا گیا ہے۔ مقالے کی زبان شستہ اور شگفتہ ہے ،طرز استدلال عالمانہ اور منطقیانہ اور بیان میں سادگی اور برجستگی ہے جس میں روانی ،سادہ بیانی اور تشبیہات واستعارات کے استعمال نے لطف اورچاشنی پیدا کردی ہے۔ مقالہ اگرچہ مختصر ہے اوراپنے موضوع کے جامع تعارف اورتبصرے پر مشتمل ہے مگرزیادہ اہمیت کے لائق وہ اصول ہیں جن سے کام لے کر موضوع پر قلم اٹھایا گیاہے ۔ اصولوں کو دوام اور ثبات حاصل ہے اور وہ ہر زما
مدتوں رویا کریں گے جام و پیمانہ مجھے
اچھی طرح یاد ہے، اور وہ پر لطف منظر اب بھی ،جب کہ میں یہ تحریر قلمبند کرنے لگا ہوں، میرے دماغ کے پردے پر ایک محفوظ انمٹ فلم کی مانند چل رہا ہے، درجہ سادسہ کا سال ہے، اور جلالین شریف کا درس جاری ہے، سورۂ نساء کی آیت میراث کی تفسیر شروع ہوئی، فن میراث کی پیچیدگیوں اور فن میراث پر دسترس کے حصول میں مشکلا ت کے متعلق دوران گفتگو میں یہ بات کان میں پڑتی ہے:’’ہمارے جامعہ کی دار الافتا میں بھی ہمارے ایک مفتی صاحب کو فن میراث میں وہ کمال حاصل ہے، کہ اگر کوئی نیند میں بھی ان سے میراث کا کوئی مسئلہ دریافت کر لے تو وہ اس کو بالکل ٹھیک ٹھیک بتادیں گے، اور وہ مفتی صالح محمد صاحب کاروڑی ہیں‘‘۔ یہ وہ سب سے پہلا موقعہ تھا جب حضرت استاذ مفتی صالح محمد کاروڑی شہید ؒ کے تذکرۂ خیرمیں یہ کلمات،ایک ایسی شخصیت کی زبان سے سنے جو اپ
!بہت بڑے مفتی صاحب
بہت بڑے مفتی صاحب!
بحالت حیات دنیا بڑے مفتی صاحب ؒ کا تذکرہ:
'بڑے مفتی صاحب نے فرمایا ہے'،'بڑے مفتی صاحب نے بلوایا ہے'، 'بڑے مفتی صاحب نہیں ہیں'، 'بڑے مفتی صاحب آج سبق نہیں پڑھائیں گے'، بڑے مفتی صاحب سفر پر ہیں'، 'بڑے مفتی صاحب تشریف لا رہے ہیں'، 'استفتا بڑے مفتی صاحب کی جگہ پر ہے'، بڑے مفتی صاحب عمرے پر گئے ہوئے ہیں'، بڑے مفتی صاحب مدرسہ الہیہ گئے ہوئے ہیں'، بڑے مفتی صاحب دفتر اہتمام میں ہیں'، 'بڑے مفتی صاحب مدرسہ درویشیہ گئے ہوئے ہیں'، 'بڑے مفتی صاحب پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے'، 'بڑے مفتی صاحب شہید ہوگئے ہیں'، 'بڑے مفتی صاحب کا جسد مبارک ان کے گاؤں لے جا یا جا ئے گا'، 'بڑے مفتی صاحب
قدیم قرآنی مصاحف اور ملتِ اسلامیہ کی قرآنی خدمات کا تعارف
قدیم قرآنی مصاحف اورملتِ اسلامیہ کی قرآنی خدمات کا تعارف
تعارف
زیر نظر تحریر مشہور زمانہ شخصیت علامہ محمد زاہد کوثری ؒ کے مضمون ’’مصاحف الأمصار وعظیم عنایۃ ھذہ الأمۃ بالقرآن الکریم فی جمیع الأدوار‘‘کا ترجمہ ہے۔
علامہ ؒ کی علمی وتحقیقی شخصیت کی قدر دانی وہی حضرات کر سکے جوخود علم و تحقیق کے دبستان سے وابستگی رکھتے تھے، اور جنہوں نے علامہ ؒ کی تحریرات میں اس جوہر گرانمایہ کا ادراک کر لیا تھا۔ علامہؒ کی مستقل تصنیفات اور متفرق تحریرات علامہؒ کے ذوق تحقیق کی عکاس ہیں۔
ہر علمی شخصیت کے موافقین اور مخالفین ہر زمانے میں موجود رہے ہیں، چنانچہ اس روایت سے علامہ ؒ کو بھی سابقہ پڑا اور علمی میدان میں آپ ؒ کے بھی مخالفین اور موافقین دونوں کی تعداد اچھی خاصی ہے۔گو کہ علامہ ؒ کا طرز تحریرکچھ