1
Jumadi ul Awwal

تعزیرات پاکستان کی بعض دفعات کا شرعی جائزہ ۔ ۴

دفعہ :۱۶۱

سرکاری ملازم اگر اپنے کام کے متعلق سرکاری تنخواہ کے علاوہ کوئی اور ناجائز مفاد حاصل کرتا ہے تو حکومت اس سے جرمانہ یا قید کی سزا دے گی ،یہی مذکورہ دفعہ کا حاصل ہے۔
ناجائز استفادہ بالفاظ دیگر رشوت لینا کبیرہ گناہوں میں سے ہے ۔ اگر کوئی اپنے منصب کو ایسے کاموں کیلئے استعمال کرے تو حکومت کی شرعی ذمہ داری بنتی ہے کہ اسکا سد باب کرے اور اس کے سد باب کیلئے حکومت تعزیری سزاؤں سے بھی کام لے سکتی ہے ۔
البتہ تعزیر کیلئے ضروری ہے کہ وہ سزا ایسی ہو جو حد سے کم ہو لہٰذا حکومت رشوت ستانی کے مرتکب کیلئے قید وغیرہ کی سزا تجویز کرسکتی ہے ۔جمہور فقہاء امت کا تعزیر مالی یعنی مالی جرمانہ کے جائز نہ ہونے پر اتفاق ہے لہٰذا حکومت رشوات ستانی کے سد باب کیلئے مالی جرماہ کو بطور سزا کے عائد

مزید پڑھیے

1
Jumadi ul Awwal

تعزیرات پاکستان کی بعض دفعات کا شرعی جائزہ ۔ ۳

دفعہ : ۲۱
۱۔ دفعہ ہٰذا میں مستعمل الفاظ، تشریحات، تمثیلات اور مختلف عدالتوں کے فیصلہ جات کی روشنی میں سرکاری ملازم کی شناخت اور پہچان کے متعلق جو حقیقت ابھر کر آتی ہے وہ یہ ہے کہ جیسے سرکار کی طرف سے کچھ فرائض تفویض ہوں وہ سر کاری ملازم ہے ضروری نہیں کہ وہ حکومت کا باقاعدہ ملازم ہو اور بیت المال سے تنخواہ پاتا ہو اور دیگر مراعات و سہولیات کا استحقاق رکھتا ہو ۔ اس تفصیل کی روشنی میں ضروری نہیں کہ سرکاری ملازم حکومت کی ملازمت میں بھی ہو ۔ اور نہ ہی یہ ضروری ہے کہ جو شخص سرکاری ملازمت میں وہ سرکاری ملازم بھی ہو ۔ گویا نہ ہر سرکاری ملازم گورنمنٹ کا تنخواہ دار ملازم ہے اور نہ ہی ہر تنخواہ دار ملازم اس اصطلاحی معنی کے لحاظ سرکاری ملازم ہے ، جب یہ واضح ہوا کہ سکاری ملازم اور سرکاری ملازمین دو مترادف الفاظ اور ہم معنی تعبیریں ن

مزید پڑھیے

1
Jumadi ul Awwal

تعزیرات پاکستان کی بعض دفعات کا شرعی جائزہ ۔ ۲

دفعہ نمبر ۱۴۱
۱۔ اس دفعہ میں صرف نیت کو جرم کی تشکیل کیلئے کافی قرار دیا گیا ہے، حالانکہ جب تک جرم کا آغاز نہ ہو، اس وقت تک نہ کسی کو مجرم قرار دیا جا سکتا ہے اور نہ فوجداری ذمہ داری اس پر عائد کی جاسکتی ہے۔ جب تک کوئی فعل فکر اور عزم کے درجے میں ہے، اس وقت تک وہ قابل سزا جرم نہیں ،اب اگر ا سے جرم قرار د ے دیا جائے تو مطلب ہوگا کہ صرف سوچ اور محض نیت بھی قابل سزا ہے، جب کہ حدیث میں صراحت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے میری امت کے لوگوں سے ان کے دلوں میں گزرنے والے خیالات سے درگزر فرمادیا ہے جب تک وہ اس کو کرنہ لیں یا کہہ نہ لیں۔
’’عن أبی ھریرۃ رضی اللّٰہ عنہ قال : قال رسول اللّٰہ ﷺ إنّ اللّٰہ تجاوز عن أمّتی ماوسوست بہ صدورھا ما لم تعمل بہ أو تتکلّم ۔ متفق علیہ ۔
(مشکوٰۃ شریف : باب فی الوسوسۃ ، ۱؍۱۸؍قدی

مزید پڑھیے

23
Jumadi ul Awwal

تعزیرات پاکستان کی بعض دفعات کا شرعی جائزہ ۔ ۱

وفاقی شرعی عدالت نے تعزیرات پاکستان کی بعض دفعات کے متعلق استصواب کیا تھا کہ آیا متذکرہ دفعات قرآن وسنت کے میزان پر درست اترتی ہیں یا نہیں؟معزز عدالت کے استفسار پر زیر نظر مقالہ عدالت میں پیش کیا گیا،مقالہ طویل ہے اس لیے طوالت کے پیش نظر اسے چند قسطوں میں قارئین کی خدمت میں پیش کیا جاتا ہے۔ 

دفعہ نمبر : ۴۳، ۹۰۱ 
دونوں دفعات میں ایک تو اس لحاظ سے شرعی سقم پایاجاتا ہے کہ ترک فعل کو بھی فوج داری مسؤلیت کا سبب قرار دیاگیا ہے ۔ دوسرا نقص یہ ہے کہ جب ایک سے زائد افراد کے ذریعے جرم وقوع پذیر ہو تو فقہاء بہت دقّت نظری اورجز رسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہر ایک فرد کے افعال میں ف

مزید پڑھیے

19
Jumadi ul Awwal

(غذائی مصنوعات میں حلال وحرام کے اصول (تیسری اور آخری قسط

۔داخلی اور خارجی استعمال کافرق

14۔شریعت  اشیاء کےداخلی اور خارجی استعمال میں فرق کرتی ہے۔

(1)      نجس کا داخلی اور خارجی استعمال ناجائز ہے۔

(2)      متنجس کا خارجا استعمال جائز ہے بشرطیکہ نجاست غالب نہ ہواور اگر نجاست کا غلبہ ہو تو وہ نجس العین کےحکم میں ہے۔

(3)      جو چیز سیال نہ ہو اور نشہ آور ہو جیسے افیون اور بھنگ وغیرہ ان کی اتنا مقدار کھالینا جو نشہ نہ کرے اور مقصد لہو ولعب نہ ہوجائز ہے اور اس دوا کا لگانا بھی جائز ہے جس میں یہ چیزیں شامل ہوں اور اتنا کھانا کہ نشہ ہوجائے حرام ہے۔

(4)      چ

مزید پڑھیے