میت کی طرف سے صدقہ
سوال
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ ایک سوال ہے میت کی طرف سے صدقہ کون کرے؟ کیا اس کے اہل وعیال اور ولی ہی کر سکتا ہے یا اس کا کوئی دوست وغیرہ بھی کر سکتا ہے ... کسی نے سوال کیا ہے کہ اگر کسی بهی میت کی طرف سے صدقہ کرنا جائز ہے تو کیا ہم اہل بیت کی طرف سے صدقہ کر سکتے ہیں؟؟؟ یا اپنے کسی بزرگ استاد، عالم دین یا اپنے کسی دوست کی طرف سے صدقہ کر سکتے ہیں اگر اس کے متعلق کوئی حدیث ہو تو ضرور بتائیے گا ... أفيدوني بارك الله فيكم
جواب
میت کی طرف سے کوئی بهی صدقہ کرسکتا ہےاور کسی بهی مسلمان کی طرف سے کرسکتا ہے.اس لئے ہم اہل بیت سمیت کسی بهی مسلمان کی طرف سے صدقہ بهی کرسکتے ہیں اور صدقہ کے علاوہ کسی بهی نفلی عمل کا ثواب انہیں بخش سکتے ہیں.فقہی زبان میں یوں کہہ سکتے ہیں کہ ایصال ثواب کسی بهی مسلمان کو جائز ہے بلکہ جس طرح کسی مرحوم کو. ایصال ثواب جائز ہے اسی طرح کسی زندہ اور حیات مسلمان کو بهی ایصال ثواب جائز ہے.فقہاء تو لکهتے ہیں کہ افضل یہ ہے کہ کسی ایک مسلمان کو ثواب بخشنے کے بجائے تو تمام مسلمانوں کو بخش دیا جائے کیونکہ سب کو ثواب پہنچتا ہے اور پورا پورا پہنچتا ہے.