جھینگا اگر مفید ہو تو کیا حلال ہوسکتا ہے ؟



سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته جهینگا مچهلی کی قسم سے ہے یا نہیں؟ جدید تحقیق کیا کہتی ہے؟ جدید تحقیق کی نظر میں اگر یہ ثابت ہو جائے کہ اس مائی ذی حیات میں کوئی ایسا مادہ نہیں جو انسانی صحت کے لیے مضر ہوں بلکہ اس میں ایسے پروٹین موجود ہے جو انسانی صحت کے لیے ضروری ہیں، اس صورت میں اس کے جواز کی کیا صورت بنے گی؟ جواب بالتفصیل مطلوب ہے. ..


جواب

جھینگے کے حلال یا حرام ہونے میں اختلاف ہے۔اختلاف اس وجہ سے ہے کہ جھینگا  مچھلی کی قسم ہے یا نہیں۔ یہی اصل  بنیاد ہے۔اب اگر جھینگے کا بہت ہی مفید اور غیر مضر صحت ہونا ثابت ہوبھی جائے لیکن اس کا مچھلی ہونا ثابت نہ ہو تو جھینگا حلال نہیں ہوسکتا۔آپ نے جو تحقیق ذکر کی ہے اس سے زیادہ سے زیادہ یہی ثابت ہوتا ہے کہ جھینگا نقصان دہ نہیں بلکہ فائدہ مند ہے مگر کیا مچھلی بھی ہے یہ سوال اپنی جگہ برقرار ہے۔اس سوال کے جواب میں بہت کچھ لکھا جاچکا ہے اس لیے مزید اس پر کچھ لکھنے کی گنجائش معلوم نہیں ہوتی البتہ یہ کہنا نفع سے خالی نہیں کہ اختلافی چیز میں احتیاط افضل ہوتی ہے مگر  انسان خود احتیاط کرے اور دوسروں پر سختی نہ  کرے۔