خیاربلوغ کا حق کس صورت میں ملتا ہے ؟
سوال
یہ معلوم کرنا ہے کہ بچہ یا بچی کا نکاح بچپن میں ہوجائے تو بڑے ہونے کے بعد ان کو خیار بلوغ کا حق ملتا ہے؟اس سلسلے میں کیا شرائط ہیں ؟
جواب
دفعہ ذیل میں آپ کے سوال کا جواب موجود ہے:
خیار بلوغ:
الف ۔ باپ ، دادا یا بیٹے کے علاوہ کسی ولی نےخواہ قاضی یا خلیفہ وقت ہی کیوں نہ ہو، زیر ولایت کا نکاح کیا
ب ۔ یا زیر ولایت نے از خود اپنا نکاح کیا اور باپ ،دادا یا بیٹے کے علاوہ ولی کی اجازت سے نافذ قرار پایا
ج ۔ یا کسی اجنبی نے زیر ولایت کا نکاح کیا اور باپ ،دادا اور بیٹے کے علاوہ اولیاء نے اجازت دے دی تو بلوغت پر نابالغ کواور افاقہ ہونے پر مجنون اور معتوہ کو خیار بلوغ حاصل ہوگا،اگر چہ نکاح مہر مثل پر ہو اورکفو میں ہو۔
تشریح
خیار بلوغ کےسلسلے میں وہ اولیاء جو اصول یا فروع سے تعلق رکھتے ہیں اور جو اس کے علاوہ ہوں،دونوں کے احکام میں فرق ہے۔ اصول اور فروع کے علاوہ کوئی ولی زیر ولایت کا نکاح کرے تو زیر ولایت کو خیار بلوغ حاصل ہوتا ہے،اگرچہ نکاح مہر مثل کے ساتھ اور کفو میں ہو، مگر اصول وفروع کے کیے ہوئے نکاح میں خیار بلوغ حاصل نہیں ہوتا بلکہ یا تو نکاح منعقد،لازم اور نافذ ہوتا ہے یا سرے سے منعقد ہی نہیں ہوتا اور اصلا وجہ صحت نہیں رکھتا،اس کی تفصیل یہ ہے کہ باپ دادا وغیرہ اختیار کے غلط استعمال میں معروف ہوں گے یا نہیں
اگر نہیں تو نکاح مہر مثل کے ساتھ اور کفو میں ہوگا یا نہیں،اس طرح کل چار صورتیں بنتی ہیں:
1 ۔اگرنکاح مہر مثل اور کفو میں ہو تو نکاح نافذ ہے۔
2 ۔ اگر نکاح مہر مثل سے بہت کم یا غیر کفو میں ہو تو بھی نکاح نافذ ہے ۔
3۔ اگر مہر میں غبن فاحش ہو مگر نکاح کفو میں ہو تو بھی نافذ ہے۔
4۔ اگر مہر مہر مثل ہو مگر نکاح غیر کفو میں ہو تو بھی نافذ ہے۔
اگر باپ یا دادا سوء اختیار کے ساتھ معروف ہوں،تو یہاں بھی وہی چارصورتیں ہیں۔صرف اس صورت میں نکاح نافذ ہوگا جب مہر میں غبن فاحش نہ ہو اور کفو میں بھی ہو ،اس کے علاوہ بقیہ تین صورتوں میں نکاح کالعدم قرار پائے گا۔
الفتاوى الهندية - (7 / 37)
معتوهة زوجها غير الأب والجد ثم علقت فلها الخيار ، وإن زوجها أبوها أو جدها ثم علقت ؛ فلا خيار لها ، كذا في محيط السرخسي .
البحر الرائق شرح كنز الدقائق - (3 / 128)
إذا زوجت الصغيرة نفسها فأجاز الولي فإن لها الخيار إذا بلغت لأن الجواز ثبت بإجازة الولي فالتحق بنكاح باشره الوليوأطلق فشمل الذميين والمسلمين وما إذا زوجت الصغيرة نفسها فأجاز الولي لأن الجواز ثبت بإجازة الولي فالتحق بنكاح باشره بحر عن المحيط قوله ( وملحق بهما ) كالمجنون والمجنونة إذا كان المزوج لهما غير الأب والجد والابن بأن كان أخا أو عما مثلا
قال في الفتح بعد أن ذكر العصبات وكل هؤلاء يثبت لهم ولاية الإجبار على البنت والذكر في حال صغرهما أو كبرهما إذا جنا مثلا غلام بلغ عاقلا ثم جن فزوجه أبوه وهو رجل جاز إذا كان مطبقا فإذا أفاق فلا خيارله وإن زوجه أخوه فأفاق فله الخيار اه قوله ( بالبلوغ ) أي إذا علما قبله أو عنده قهستاني قوله ( أو العلم بالنكاح بعده ) أي بعد البلوغ بأن بلغا ولم يعلما به ثم علما بعده