باپ دادا کے علاوہ کسی ولی کے کرائے ہوئے نکاح کا حکم



سوال

اگر باپ اور دادا کے علاوہ کوئی اور ولی نابالغ کا نکاح کرادے تو کیا حکم ہے؟


جواب

 باپ دادا کے علاوہ اگر کوئی اورولی  نابالغ لڑکے یا لڑکی کا نکاح کرائے تو شرط ہےکہ نکاح کفو میں ہو اور مہر مثل سے واضح کمی نہ کی گئی ہو اگر نکاح کفو میں نہ ہو یا نکاح تو کفو میں ہو مگر مہر میں کمی فاحش کی گئی ہو مثلا پچاس ہزار کے بجائے پچیس ہزار مہر مقرر کیا گیا ہو تو ایسا نکاح سرے سے منعقد ہی نہیں ہوتا ۔وجہ یہ ہے کہ مہر مثل سے کم پر اور غیر کفو میں نکاح کرانے کا اختیار صرف باپ یا دادا کو ہے اس کے علاوہ کسی اور ولی کو نہیں۔اگر باپ دادا کے علاوہ  اولیا ء میں کسی نکاح کرایا اور مہر مثل پر نکاح کیا اور جوڑ کے خاندان میں نکاح کیا پھر بھی بلوغت کے بعد نابالغ کو خیار بلوغ حاصل ہو گا چاہے تو اس نکاح کو برقرار رکھے اور چاہے تو بذریعہ عدالت اس کو فسخ کردے۔