خیار بلوغ کی عدالتی توثیق سے قبل کے احکام



سوال

اگر نابالغ یا نابالغہ بلوغت کے بعد کہہ دیا کہ یہ نکاح جو ان کے بچپن میں ان کے کسی رشتہ دار نے کیا تھا،ان کو منظور نہیں تو کیا نکاح ختم نہیں  ہوجاتا؟

 


جواب

صرف اتنا کہنے سے نکاح ختم نہیں ہوتا بلکہ عدالتی توثیق ضرور ہوتی ہے۔عدالتی توثیق کا مطلب یہ ہے کہ عدالت سے ڈگری لی جائے کہ خیار بلوغ کے استعمال سے نابالغ یا نابالغہ نے اپنا نکاح ختم کردیا ہے۔اگر عدالتی توثیق نہ ہو تو نکاح برقرار رہتا ہے اور اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ اگر شوہر بیوی سے میاں بیوی والا تعلق قائم کرنا چاہے تو اسے اجازت ہوتی ہے۔اگر عدالتی توثیق سے پہلے میاں بیوی میں سے کسی ایک کا انتقال ہوجائے تو دوسرے کو اس کی وراثت ملتی ہے۔