خیار بلوغ کے احکام



سوال

اگر لڑکے یا لڑکی نے خیار بلوغ استعمال کرکے نکاح ختم کردیا تو اس کے بعد کیا حکم ہوگا


جواب

خیار بلوغ اگر اپنی شرائط کے مطابق استعمال کرلیا جائے تو اس کے بعد احکام درج ذیل ہوتےہیں 

نکاح فسخ ہوجاتا ہے۔فسخ کی وجہ سے شوہر  کو جتنی طلاقوں کا حق ہوتا ہے،اس میں کوئی کمی نہیں ہوتی

فسخ کا دوسرا اثر یہ ہوتا ہےکہ اگر شوہر دوران عدت طلاق دے تو نہیں ہوتی۔۔

اگر دخول ہوچکا ہے تو بیوی پر عدت واجب ہے۔

اگر دخول ہوچکا ہے تو پورے مہر کی ادائیگی شوہر پر واجب ہے ۔

اگر دخول نہیں ہوا ہے تو نہ عدت واجب ہے اور نہ ہی مہر۔اگر تفصیل درکار ہو تو احکام درج ذیل ہوتے ہیں:

خیار بلوغ کے احکام

1۔        خیار بلوغ طلاق نہیں بلکہ فسخ کے حکم میں ہوگا۔بنابرایں:

الف ۔     شوہر کے عدد طلاق میں کوئی کمی واقع نہ ہوگی۔

ب ۔      عدت میں دوسری طلاق رجعی ہو یا بائن لاحق نہ ہوگی۔

2 ۔ صرف نکاح کو رد کرنے سے نکاح رد نہ ہوگا بلکہ عدالت میں نالش دائر کرکے تنسیخ ضروری ہوگی۔

3۔ عدالتی تنسیخ سے قبل شوہر کو بیوی سے مجامعت جائز ہوگی۔

4۔تنسیخ سے قبل اگر زوجین  میں سے کسی کا انتقال،خواہ قبل البلوغ یا بعد البلوغ قبل از تفریق ، ہوگا تو  دوسرا اس کا وارث ہوگا اور کل مہر لاز ہوگا۔

 5۔ حق خیار بلوغ کے  ثبوت سے قبل تعلقات زن شوئی کا قیام خیار بلوغ کے استعمال سے مانع  نہ ہوگا۔ أشار المصنف رحمه الله إلى أنه يحل للزوج وطؤها قبل الفسخ لما ذكرنا

6 ۔ اگر زوجین نے زن شوئی کا تعلق قائم نہیں کیا ہے تو مہر واجب نہیں اگر چہ فرقت شوہر کی جانب سے ہو اور اگر تعلق قائم ہوگیا ہے تو کل مہر لازم ہے اگر

چہ فرقت بیوی کی جانب سے ہو۔

6۔اگر خیار بلوغ کے استعمال سے قبل شوہر نے زن شوئی کا تعلق قائم کرلیا ہے تو کامل مہر کی ادائیگی واجب ہوگی اور زن شوئی کا تعلق قائم نہ ہوا ہو تو عورت مہر کے مستحق نہ ہوگی،دونوں صورتوں میں خواہ خیار بلوغ کا استعمال شوہر نے کیا ہو یا بیوی نے،حکم ایک ہی رہے گا۔

7 ۔ زوجیت کا تعلق قائم ہوچکاہو تو فسخ کے بعد عدت بھی لازم ہوگی۔

8 ۔ خیار بلوغ کے متعلق عدم واقفیت  کا عذر قابل قبول عذر نہیں گردانا جائے گا۔

9 : لڑکی اگر خیار بلوغ کا حق استعمال کرے مگر شوہر غائب ہو تو بوجہ قضا علی الغائب عدالت تفریق نہ کرے گی ۔

10 : اگر زوجہ خیار بلوغ کا حق استعمال میں لانا چاہے اور شوہر تاحال نابالغ ہو  تو شوہر کے والد یا وصی کی موجود گی میں تفریق کردی جائے گی ،اگر وہ  زوجہ کے خیار بلوغ  کے سقوط کا عذر پیش نہ کرسکیں۔