نابالغ کے نکاح کے وقت ولی خاموش رہے تو نکاح نہیں ہوگا
سوال
میری چھوٹی بہن کا نکاح مخالف خاندان کے ایک لڑکے سے کیا گیا ۔بہن کی عمر ابھی دس سال ہے۔میرے والد اس پر رضامند نہیں تھے مگر چچا اور تایا بضد تھے،والد کی ناراضگی کی باوجود یہ نکاح ہوا اور والد روتے رہے مگر چچاؤں کا کہنا تھا کہ اگر ایسا نہ کیا جائے تو بہت بڑی خون ریزی کا خطرہ ہے ،کیا یہ نکاح ہوگیا ہے؟
جواب
آپ کے والد اس نابالغہ کے ولی ہیں اور نابالغہ کا نکاح اس وقت ہوسکتا ہے جب ولی کی صریح یا معنوی رضامندی شامل ہو اگر آپ کے والد نے اس نکاح کی صراحۃ یا دلالۃ اجازت نہیں دی تو صرف خاموش رہنے اور مجلس نکاح میں حاضر رہنے سے یہ نکاح درست اور لازم نہیں ہوا۔رہا چچا اور تایا کا یہ نکاح کرانا تو انہیں اس کا حق حاصل نہیں تھا کیونکہ والد کی موجودگی میں ان کی حیثیت محض فضولی کی تھی۔