دودھ کے رشتے کا اقرار کرنے کےبعد مکر جانا



سوال

ایک شخص ایک عورت کے متعلق کہتا تھا کہ وہ میری دودھ شریک بہن ہے مگر اس سے نکاح کرلیا کیا یہ نکاح جائز ہوگیا ہے؟


جواب

اگر اس شخص نے صرف اقرار کیا تھا اور اس پر مصر نہیں تھا تو اس کا اس عورت سے نکاح کرنا جائز ہے۔مصر ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اس نے اس طرح کے جملے استعمال کیے ہوئے کہ جو میں نے کہا وہ حق ہے یا بات اسی طرح ہے یا واقعی وہ میری رضاعی بہن ہے یعنی اس نے تاکید کے الفاظ استعمال نہ کیے ہوں اور اگر رضاعت کا اقرار کیا ہو اور پھر اس کی تاکید بھی کی ہو تو ہھر اس کانکاح درست نہیں ہوا اور اسے فورا اس عورت سے جدائی اختیار کرلینی چاہیے۔