ایک شخص کب رضاعی باپ کہلاتا ہے؟
سوال
ایک شخص کسی بچے کا رضاعی باپ کہلاتا ہے کیا جب اس کی بیوی کسی بچے کو دودھ پلادے تب یا کوئی اورصورت ہے؟
جواب
رضاعی باپ اس وقت کہلاتا ہے جب اس کے بچے کی وجہ سےجو دودھ عورت کو اترے عورت وہ دودھ کسی بچے کو پلادے اور بچہ تب کسی شخص کا کہلاتا ہے جب شرعی طریقے سے اس بچے کا نسب اس شخص سے ثابت ہو اس لیے اصول یہ ہوا کہ جب بچےکا نسب کسی شخص سے ثابت ہوتو اس بچے کی وجہ سے جو دودھ عورت کو اترے وہ دودھ کسی بچے کو پلانے سے وہ شخص باپ کہلائے گا لہذا اگر کسی شخص نے ایسی عورت سے نکاح کیا جس کی گود میں کسی اور شخص کابچہ ہے اور وہ عورت کسی کو دودھ پلادیتی ہے تو وہ شوہر رضاعی باپ کہلائے گا جس کا بچہ ہے یہ شخص اس وجہ سے رضاعی باپ نہیں کہلائے گا کہ اس کی بیوی نے بچے کو دودھ پلایا ہے۔مختصرا یوں کہہ سکتے ہیں کہ جس شخص کے بچے کی وجہ سے عورت کا دودھ ہے وہ رضاعی باپ کہلائے گا۔