ماں پر بچہ کو دودھ پلانا کب واجب اور کب نہیں؟
سوال
کن حالات میں اپنے بچےکو دودھ پلانے سے انکار کرسکتی ہے؟
جواب
درج ذیل حالات میں ماں کو مجبور نہیں کیا جاسکتا
کوئی دوسری عورت بچے کو دودھ پلانے پربلامعاوضہ رضامند ہو
کوئی عورت مفت میں دودھ پلانے پر آمادہ نہ ہولیکن بچے کے پاس مال ہو یا بچے کے باپ کے پاس مال ہو اور وہ اجرت پر دودھ پلاسکتا ہو
بچہ ماں کا دودھ پیتا ہی نہ ہو
ماں کا دودھ ہی نہ ہو
ماں کا دودھ بچے کے لیےمضر صحت ہو
دودھ پلانا بوجہ کمزوری ولاغری ماں کے لیے ممکن نہ ہو
ماں باپ دونوں باہمی رضامندی سے بچہ کا دودھ چھڑادیں
دونوں باہمی اتفاق سے بچے کے لیے کسی انا کا بندوبست کردیں
ان تمام صورتوں میں ماں کی قانونی ذمہ داری نہیں بنتی کہ وہ بچے کو دودھ پلائیں البتہ تین
صورتوں میں ماں انکار نہیں کرسکتی اور اگر وہ انکار کرتی ہے تو اسے دودھ پلانے پر مجبور کیا جائے گا وہ صورتیں یہ ہیں:
بچہ ماں کے علاوہ کسی کا دودھ ہی نہ پیتا ہو
بچہ کسی اور کو دودھ پیتا ہو مگر کوئی اور عورت دودھ پلانے پر تیار نہ ہو
خود بچے کا بھی کوئی مال نہ ہو اور باپ بھی مفلس اور تنگدست ہو اور اس مفلسی کی وجہ سے اجرت پر بھی دودھ نہ پلاسکتا ہو۔اگر ان تین صورتوں میں سے کوئی ایک صورت ہے تو پھر بالاتفاق پر دودھ پلانا واجب ہے۔