عیدین کے دنوں کے مستحبات
سوال:عیدین کے دنوں میں کیاچیزیں مسنون ہیں؟ اور ان دودنوں کے کیا آداب ہیں؟
جواب :عمدۃ الفقہ جو حضرت مولانا سید زوار حسین شاہ صاحب ؒ کی تالیف ہے،اس میں عیدین کے روز اٹھارہ باتوں کو مستحب لکھا ہے،ان میں سے بعض امور سنت بھی ہیں،اس وقت یہی کتاب پیش نظر ہے ،ذیل میں اختصار کے ساتھ ان کوبیان کیا جاتا ہے،جو حضرات تفصیل کے خواہاں ہوں وہ اصل کتاب کی طرف مراجعت کرسکتے ہیں:
عیدین کے روز جلدی جاگنا اور صبح کی نماز اپنی مسجد میں پڑھنا۔غسل کرنا۔مسواک کرنا(وضو کے علاوہ خاص نماز عید کے لیے مسواک کرنا مراد ہے)۔جو کپڑے دستیاب ہیں ان میں سے اچھے کپڑے پہننا اگرچہ سفید نہ ہوں،مگر مباح ہوں،نئے نہ ہوں تو پرانے دھلے ہوئے پہن لے۔خوشبو لگانا۔انگوٹھی پہننا۔عید الفطر کے روز فجر کے بعد عیدگاہ جانے سے پہلے کوئی میٹھی چیز کھا لینا،کھجور یا چھوہارے کھانا افضل ہے۔اگر گنتی کی چیز ہو مثلا کھجور وغیرہ تو طاق عدد ہوں مثلا تین یا پانچ وغیرہ، عید الاضحیٰ کے دن عید کی نماز تک کچھ نہ کھائے اور اگر کچھ کھا لیا تو مکروہ تو نہیں لیکن مستحب یہی ہے کہ ایسا نہ کرے ،بلکہ اس روز سب سے پہلے قربانی کا گوشت کھائے جو اللہ تعالی کی ضیافت ہے۔جس پر صدقہ فطر ادا کرنا واجب ہے وہ عید کی نماز سے پہلے فطرانہ ادا کردے ۔خوشی اور فرحت کا اظہار کرنا۔حسب توفیق صدقہ وخیرات کرنا ۔ عیدگاہ کی طرف جلدی جانا۔پیدل چل کر عیدگاہ جانا۔عیدین کی نماز کے لیے عیدگاہ جانا۔عیدگاہ کی طرف وقار اور اطمینان سے جانا اور جن چیزوں کو دیکھنا جائز نہیں ان سے آنکھیں بند رکھنا۔عید الفطر کی نماز کے لیے عیدگاہ جاتے وقت آہستہ سے تکبیر کہنا اورعیدالاضحی کے روز بلند آواز سے تکبیر کہنا۔دوسرے راستے سے واپس آنا۔ایک دوسرے کو مبارک باد دینا بھی مستحب ہے۔عیدین کی نماز سے واپس آنے کے بعد گھر میں چار رکعت نفل پڑھنا مستحب ہے،بعض روایات میں دو رکعت مسنون ہے ،لیکن چار رکعت پڑھنا افضل ہے۔