صدقہ فطر کا مستحب وقت



سوال:ہمارے پاس کوئی غریب آتا ہے ،ہم اپنی زکوۃ دے چکے ہیں تو کیا ہم عید آنے سے پہلے اسے فطرانے کی رقم دے سکتے ہیں؟
جواب:صدقۃ الفطر کا مستحب وقت یہ ہے کہ عید کے روز عید گاہ جانے سے پہلے ادا کرلیاجائے،چنانچہ حاکم نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ نبی کریم ﷺ عیدگاہ کی طرف تشریف لے جانے سے قبل صدقہ فطر ادا فرماتے اور ہمیں بھی یہی حکم فرماتے کہ ہم نماز سے پہلے صدقہ فطر نکالیں۔ایک دوسری روایت میں ہے کہ آنحضرت ﷺ عیدگاہ کی طر ف جانے سے قبل صدقہ فطر تقسیم فرماتے اور ارشاد فرماتے کہ غربا کواس دن دربدر پھرنے سے بے نیاز کردو۔ان دونوں روایا ت سے معلوم ہوا کہ صدقہ فطر کا افضل وقت عید کے دن طلوع فجر کے بعد عیدگاہ جانے سے پہلے کا ہے،لیکن عید سے پہلے بھی صدقہ فطر ادا کرنا جائز ہے جیسا کہ نصاب کا مالک بننے کے بعد سال پورا ہونے سے پہلے زکوۃ ادا کرنا جائز ہے۔بخاری شریف کی حدیث ہے کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین عیدالفطر سے ایک یا دو دن پہلے صدقۃ الفطر کا ادا کرتے تھے،صحابہ کرام کا یہ عمل نبی اکرم ﷺ سے پوشید ہ نہ تھا ،ا س لیے عید سے پہلے رمضان ہی میں بلکہ رمضان سے پہلے بھی صدقہ فطر نکالنے کی گنجائش ہے۔