کتنا دودھ پینے سے رضاعت ثابت ہوجاتی ہے؟
سوال
بچہ کتنی عمر میں کسی کادودھ لے تو دودھ کا رشتہ ثابت ہوجاتا ہے؟
جواب
صاحبین اور جمہور کے نزدیک بچہ پیدائش کے بعد ابتدائی دوسالوں میں کسی عورت کا
دودھ پی لے تو رضاعت کا رشتہ ثابت ہوجاتا
ہے،امام صاحب کے نزدیک رضاعت کی مدت ڈھائی سال جب کہ امام زفر کے نزدیک تین سال
ہے،ظاہریہ کے نزدیک عمر کے جس حصے میں بھی کوئی کسی کا دودھ پی لے تو رضاعت کی بنا
پر حرمت قائم ہوجاتی ہے۔قرآن وسنت کے حوالے سے زیادہ مضبوط اور قوی موقف پہلا والا ہے۔
کتنا دودھ پینے سے رضاعت ثابت ہوجاتی ہے؟
اس بارے میں چار اقوال ہیں:پہلا قول یہ ہے
کہ دودھ خواہ تھوڑا ہی کیوں نہ ہو بشرطیکہ بچے کے پیٹ میں پہنچ جائے تو
رضاعت ثابت ہوجاتی ہے۔بعض کے نزدیک کم ازکم تین چسکیا ں پینا ضروری ہے بعض سات
چسکیوں کی قید لگاتے ہیں جب کہ امام شافعی وغیرہ کے نزدیک جب بچہ پانچ مرتبہ دودھ
پی لے اور ہر مرتبہ سیر ہوکر منہ کی چھاتی سے منہ ہٹالے تو حرمت ثابت ہوگی۔قرآن
وسنت میں چونکہ مطلقا دودھ پینے کو حرمت کا باعث کہا گیا ہے اس لیے پہلا قول زیادہ
وزنی ہے اور اسی میں احتیاط کا پہلو زیادہ ہے جب کہ آخری قول میں بہت زیادہ وسعت
اور سہولت ہے۔برادر اسلامی ممالک نے اپنے عائلی قوانین میں پہلے یا آخری قول کے
مطابق قانون سازی کی ہے۔