رضاعت ثابت ہونے کے بعد علیحدگی یا تفریق سے پہلے دوسرا نکاح کرنا
سوال
ایک لڑکے نے ایک عورت کادودھ پیا تھا پھر اس عورت کی لڑکی کے ساتھ اس لڑکے کا نکاح ہوگیا،اب معلوم ہوا ہے کہ دونوں دودھ شریک بھائی بہن ہیں تو کیا اس لڑکی کا کہیں اور نکاح کیا جاسکتا ہے جب کہ اس کا پہلا نکاح تو بھائی بہن ہونے کی وجہ سے ہوا ہی نہیں ہوگا؟
جواب
احناف کے نزدیک رضاعت اور مصاہرت سے نکاح فاسد ہوجاتا ہے مگر ختم نہیں ہوتا ہے اور فاسد نکاح میں پہلے پہل تو از خود میاں بیوی ایک دوسرا کو چھوڑنا واجب ہوتا ہے اور اگر وہ جدائی اختیار نہ کریں تو پھر عدالت کو ان میں بزور قوت تفریق کرنی پڑتی ہے اس لیے جب تک مذکورہ میاں بیوی ازخود جدا نہ ہوں یا عدالت ان میں جدائی نہ کرائے اس لڑکی کا کہیں اور نکاح جائز نہیں ہے۔