خون دینے سے رضاعت کارشتہ قائم نہیں ہوتا
سوال
سوال:میں نے ایک بچہ کو جب وہ شدید زخمی تھا اور کئی بوتل خون کی اسے چڑھی تھیں خود بھی خون دیا تھا اب اس کی والدہ میری بیٹی کا اس کے رشتہ مانگ رہی ہے اور وہ لڑکا اخلاق اور کردار کے لحاظ سے مجھے پسند بھی ہے مگر میں اسے خون دے چکا ہوں کیا یہ رشتہ ہوسکتاہے؟
جواب
جواب:ایک تو خون دینے سے رضاعت کا رشتہ قائم نہیں ہوتا بلکہ دودھ پلانے سے ہوتا ہے دوسرے یہ کہ دودھ سے بھی اس وقت رضاعت کی بنا پر کہ رشتہ قائم ہوتا ہے جب بچہ ابتدائی دوسالوں میں دودھ پی لے،تیسرے یہ کہ دودھ سے بچے کی غذا اور نشوونما اور بالیدگی مقصود ہوتی ہے جبکہ خون سے علاج مقصد ہوتاہے،ان وجوہات کی بنا پر خون دینے سے اس لڑکے کے ساتھ رضاعت کا رشتہ ثابت نہیں ہوا ہے اور وہ آپ کا رضاعی بیٹا نہیں بنا ہے لہذا اب وہ لڑکا آپ کے لیے اسی طرح ہے جس طرح خون دینے سے پہلے تھا اور آپ کو اس کو بیٹی کا رشتہ دے سکتے ہیں۔