میاں بیوی کا ایک دوسرے کے مخصوص اعضا کو چومنا
سوال
سوال۔۔میرا سوال یہ کہ بیوی اپنے شوہر کے خاص جگہ کو اور اسی طرح شوہر اپنی بیوی کی خاص جگہ کو چوم سکتا ہے ۔اگر میاں بیوی اس طرح کا عمل کریں اور اسی طرح فراغت حاصل کریں تو جائز ہے؟
جواب
الجواب باسمہ تعالی۔۔۔چند باتوں پر غور کیجئے۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک کامل اور مکمل ضابطہ حیات ہمیں دے گئے ہیں ۔اب ہمیں دیکھنا ہے کہ ازدواجی زندگی میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا طرز عمل کیا تھا؟حدیث اس سلسلے میں ہماری رہنمائی کرتی ہے چنانچہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی میری شرمگاہ کو دیکھا اور نہ میں نے کبھی آپ علیہ السلام کی شرمگاہ کو دیکھا ۔اس سےمعلوم ہوا کہ اگر دنیا حیا باختگی پر اتر تی ہے تو انہیں اتر آنے دیجیے مگر خود اپنا عمل پیغمبر کے اسوہ کے مطابق رکھنا چاہیے۔
دوسری بات یہ کہ منہ سے اللہ تعالی کا نام اور قرآن پڑھا جاتا ہے تو جس منہ سے قران پڑھا جائے اسے گندگی میں کیسے ملوث کیا جاسکتا ہے؟مسند فردوس کی ایک حدیث ہے کہ منہ کو گالی نہ دو اس لیے کہ اس قرآن پڑھا جاتا ہےاور بعض فقہاء نے لکھا ہے کہ منہ کو گالی دینا کفر ہے۔اگر چہ فتوی اس پر نہیں کہ منہ کو گالی دینے سے انسان کافر ہوجاتا ہے اور وہ حدیث بھی اصول حدیث کے معیار کے مطابق قوی ضعیف ہے مگر ضعیف حدیث بھی حدیث کی قسم ہےاور کم از کم اس سے منہ کہ اہمیت کا اندازہ ہوجاتا ہے۔
تیسری بات یہ ہے کہ یہ کتے بلی کے حرکتیں ہماری تہذیب نہیں ہے ۔یہ یورپ کی مسموم ہوائیں ہیں جو میڈیا کی بدولت یہاں چلپڑی ہیں اور اس سے یہاں کی فضا بھی متعفن اور آلودہ ہوگئی ہے۔