عورت کے دودھ سے آنکھوں کے مرض کا علاج



سوال

سوال۔آنکھوں کی ایک بیماری ہے اس کا علاج یہ بتایا جاتا ہے کہ کسی عورت کا دودھ آنکھ میں ڈال لیا جائے کیا اس طرح کرسکتے ہیں یا پھر شوہر اگر اپنی بیوی کا دودھ آنکھ میں ڈال دے تو پھر تو بظاہر غلط نہیں ہوگا؟


جواب

الجواب۔عورت کا دودھ صرف اس کے بچہ کے لیے حلال ہے اور جب بچہ کی عمر دو سال سے زیادہ ہوجاتی ہے تو اس کے لیے بھی حرام ہوجاتا ہے۔شوہر کے لیے بھی بیوی کا دودھ استعمال کرنا حرام ہے۔آپ نے جو سوال پوچھاہے اس کا تعلق حرام سے علاج کےبارے میں ہے۔اس بارے میں تین شرطیں ہیں اگر وہ تنیوں شرطیں پوری ہیں تو کسی عورت کے دودھ کو علاج کی غرض سے آنکھ میں ڈال سکتےہیں۔پہلی شرط یہ ہے کہ غالب یقین ہو کہ شفا ہوجائے گی۔دوسری شر ط یہ ہے کہ کوئی ماہر طبیب کہہ دے کہ اس مرض کا علاج عورت کا دودھ ہے اور تیسری شرط یہ ہےکہ اس کے علاوہ کوئی حلال متبادل نہ ہو۔