طلاق سمجھو کہنے سے طلاق نہیں ہوتی



سوال

سوال۔بیوی مجھ سے طلا ق کا مطالبہ کررہی تھی میں نے بھی کہہ دیا کہ سمجھ لو کہ میری طرف سے طلاق ہے،کیا اس طرح کہنے سے رشتہ پر کوئی فرق پڑا یا نہیں؟


جواب

جواب۔سمجھ لو کہنے سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی ۔رشتہ برقرار ہے۔تفصیل کے لیے دیکھیں:فتاوی محمودیہ12/245ط:جامعہ فاروقیہ کراچی ۔مزید دیکھیں:فتاوی دارالعلوم دیوبند10/148ط:دارالاشاعت کراچی