حج پر جانے والا قربانی کرے گا یا نہیں؟



سوال

جناب سے میرا سوال یہ ہے کہ جو لوگ حج کے لیے جارہے ہیں وہ ان کی قربانی کا کیا ہوگا ؟کیا قربانی وہاں ضروری ہوگی  یا یہاں پاکستان میں بھی ان کی طرف سے کی جاسکتی ہے؟ارشد علی
 


جواب

حج تین قسم پر ہے ۔جو لوگ حج تمتع یا حج قران کرتے ہیں ان پر وہاں قربانی لازم ہوتی ہےاور اس قربانی کو دم شکر کہتے ہیں۔دم شکر کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالی نے انہیں ایک سفر میں حج اور عمرے کی توفیق نصیب فرمائی۔حج کی تیسری قسم حج افراد ہے ،حج افراد کرنے والے پر قربانی دم شکر لازم نہیں ہوتا۔جو قربانی یہاں ہر سال ہم بقرہ عید کے موقع پر کرتےہیں یہ مالی قربانی ہے اور اس شخص پر واجب ہے جس میں دوشرطیں پائی جائیں:ایک یہ کہ وہ مسافر نہ ہوبلکہ مقیم ہو اور دوسرے یہ  کہ اس کے پاس ضروریات کے علاوہ اتنا مال ہو کہ قربانی کرسکتا ہو،ایسا شخص وہاں سعودی عرب میں بھی بقرہ عید کی قربانی کرسکتا ہے اور اس کی طرف سے اس کی اجازت سے یہاں بھی اس کےلیے قربانی کی جاسکتی ہے ،اور جو حاجی مقیم نہ ہو بلکہ مسافر ہو یا مقیم تو ہو لیکن اس کے پاس حج کی ضروریات کے علاوہ قربانی کرنے کے لیے مال نہ ہو اس پر مالی قربانی واجب نہیں۔