پیشگی زکوٰۃ ادا کرنے کا حکم
سوال:
شادی پر ملے زیور کی زکوٰۃ 3 مہینوں بعد ماہِ رمضان میں ادا کر دی، بعد میں پتا چلاکہ زکوٰۃ کے وجوب کے لیے حولانِ حول شرط ہے ۔ سوال یہ ہے کہ زکوٰۃ ادا ہو گئی یا نہیں؟ اس کے بعد بھی 2 مرتبہ ایسا ہی کیا یعنی رمضان میں ہی ادا کرتی رہی۔
جواب:
واضح رہے کہ صاحبِ نصاب آدمی سال مکمل ہونے سے پہلے اپنے مال کی زکوٰۃادا کرنا چاہے تو جائز اور درست ہے، زکوٰۃادا ہوجائے گی، البتہ رقم دینے سے پہلے یا دیتے وقت زکاۃ کی نیت ضروری ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں اگر زکوٰۃادا کرنے کی وقت صاحبِ نصاب تھے اور زکوٰۃ کی نیت سے ادا کیا تو زکوٰۃ ادا ہوگئی، البتہ سال پورا ہونے پر دیکھ لیا جائے کہ زکوۃ پوری ادا کی گئی ہے یا نہیں ۔ اسی طرح بعد کے سالوں میں پیشگی زکوۃ ادا کرنے کا معاملہ قیاس کر لیا جائے۔