رمضان یا عید کے چاند میں رؤیتِ ہلال کمیٹی کی اتباع کی جائے یا مقامی علماء کی؟
سوال:
مسئلہ یہ ہےکہ ہمارا تعلق چمن سے ہے ہمارے ہاں جب رمضان یاعیدکامہینہ آتاہے کبھی کبھارمرکزی رؤیت ہلال کمیٹی کے اعلان سے پہلے ہمارے چمن میں علماءکے رؤیت ہلال کمیٹی ہے وہ روزے یاعیدکا اعلان کرتی ہے ،کیاہم پرمرکزی رویت ہلال کمیٹی کی اتباع لازم ہے یااپنے علاقےکی؟
جواب:
واضح رہے کہ کسی علاقے میں کوئی قاضی یا حکومت کی طرف سے مقرر کردہ کمیٹی پورےضلع یا صوبے یا پورے ملک کے لیے ہو اور وہ شرعی شہادت موصول ہونے پر چاند نظر آنے کا اعلان کردے تو اس کے فیصلے پر اپنی حدود اور ولایت میں ان لوگوں پرجن تک فیصلہ اور اعلان یقینی اور معتبر ذریعے سے پہنچ جائےعمل کرنا واجب ہوگا، چوں کہ مرکزی رؤیت ہلال کمیٹی قاضی شرعی کی حیثیت رکھتی ہے، لہذا شہادت موصول ہونے پر اگر وہ اعلان کردے تو ملک میں جن لوگوں تک یہ اعلان معتبر ذرائع سے پہنچ جائے ، ان پر روزہ رکھنا یا عید کرنا لازم ہوگا۔ مرکزی رؤیت ہلال کمیٹی کے علاوہ غیر مجاز ، پرائیویٹ کمیٹیاں رؤیت ہلال کا فیصلہ کرنے میں خود مختار نہیں ہیں، اور ان کا فیصلہ دوسرے لوگوں کے لیے قابل عمل نہیں ہے، اس لیےکہ ان کو ولایتِ عامہ حاصل نہیں ہے، اور ان کا اعلان عام لوگوں کے لیے حجت نہیں ہے؛ لہذا صورتِ مسئولہ میں رؤیت ہلال کمیٹی کے علان کے مطابق عمل کرنا ضروری ہے آپ کے علاقہ کی کمیٹی کا فیصلہ معتبر نہیں ہے، ہاں اگر کوئی شخص خود اپنی آنکھوں سے چاند دیکھ لے تو اس پر روزہ رکھنا لازم ہو گا، چاہے حکومت کی طرف سے اعلان ہو یا نہ ہو۔