دورِ نبوی میں شلوار استعمال ہونے کی تحقیق نیز شلوار ٹخنوں سے نیچے رکھنا
سوال:
حدیث شریف میں مذکور ہے کہ شلوار کو ٹخنوں کے نیچے کرنا گناہ ہیں، تو کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شلوار ہوتی تھی، یا اس دور میں صرف کرتہ پہنتے تھے؟
جواب:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اِزار ٹخنوں سے نیچے کرنے سے منع فرمایا ہے، بلکہ از روئے حدیث تکبر کے انداز میں کوئی بھی کپڑا لٹکانا ممنوع ہے، لہٰذا حدیث شریف میں صرف شلوار ٹخنوں سے نیچے کرنا ممنوع نہیں ہے، بلکہ جو بھی لباس (تہہ بند یا شلوار، جبہ، چادر وغیرہ) ٹخنوں سے نیچے لٹکے، مردوں کے لیے ایسی وضع ممنوع ہے۔
جہاں تک رسول اللہ ﷺ کے لباس کی بات ہے تو آپ ﷺ کے استعمال کردہ لباس میں عام طور پر ازار (تہبند) کا ذکر ملتاہے، شلوار کا استعمال صراحۃً تو نہیں ملتا تاہم حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے شلوار کا خریدنا ثابت ہے، نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے شلوار پسند بھی اسی وجہ سےفرمائی کہ اس میں ستر کا لحاظ زیادہ ہے، اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے شلوار کا استعمال ثابت ہے، اس بنا پر ازار / پاجامہ دونوں لباسوں کو سنت سے ثابت شدہ لباس کہا جاتا ہے؛ لہذا اس کا استعمال اگرچہ صراحتاً آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے نہیں ملتا، تاہم اس دور میں تہبند کی طرح شلوار بھی مستعمل تھا،یعنی مرد حضرات کے لیے لباس کو ٹخنے سے نیچے لٹکانا منع ہے، چاہے وہ ازار ہو یا شلوار ہو ، جبہ ہو یا کُرتا ، سب کا حکم ایک ہے۔ (مجمع الزوائد ومنبع الفوائد، کتاب اللباس، باب فی السراویل، رقم الحدیث:8510، ج:5، ص:121، ط:مکتبۃ القدسی)