قرض سے سبکدوش کرنے کے مسائل
سوال:
میں قرضوں کے بارے میں پوچھنا چاہتاہوں۔میرے کاروبار میں مجھے شدید نقصان ہواتھا جو میرے کاروباری اورغیر کاروبار ی سب اثاثوں سے زیادہ تھا۔ لیکن یہ شکر ہے کہ میں نے کوئی فراڈ یا غبن نہیں کیا تھا۔ لوگ بھی یہ حقیقت جانتے تھے اس لیے مجھے افسوس ضرورتھا لیکن شرمندگی نہیں تھی۔ جو لوگ سخت ڈیمانڈ کررہے تھے ان کے لیے تو میں نے اثاثے فروخت کیے اور کچھ سے مہلت لی اور بہتوں نے معاف بھی کردیے یا وہ خاموش رہے اور مطالبہ نہیں کیا ۔خدا کے کرم سے اورہمت سے کام لے کر میں نے میدان نہیں چھوڑا اورنئےسرے سے کاروبار شروع کیا ۔مہربان رب نے پھر مہربانی شروع کردی ہے اورمیں پھر اپنے پاؤں پرکھڑا ہونے لگا ہوں۔اب جن لوگوں کےقرضے میں نے دے دیے ہیں وہ تو دے دیے ہیں اور جن لوگوں نے مشکل وقت میں ڈیمانڈ نہیں کی ان کو دینے ہیں ،یہ تو میں جانتا ہوں لیکن جن کی وجہ سے میں شک کا شکار ہوں کہ اب ان کو دوں یا نہ دوں ،ان کے بارے میں آپ سے پوچھنا چاہتاہوں ۔کچھ نے کہا تھا کہ ہم نے معاف کردیا اور کچھ کو میں نے کہا آپ صبر کریں میں ان شاء اللہ ادا کروں گا ۔ میں نے اپنا گھر بھی قرضوں کی وجہ سے بیچ دیا تھا اورکرائے کے مکان میں آگیا تھا۔ایک پارٹی کو جب میں نے کہا کہ میں نقصان کی وجہ سے گھر بھی بیچ چکا ہوں تو اس نے کہا کہ اگر ایسا ہے تو ہمیں دینے کی ضرورت نہیں ،ہم نے چھوڑدیا۔ایک پارٹی جس کی اماؤنٹ بھی بڑی تھی وہ اس شرط پرراضی ہوئے کہ اگر مجھے ریکوری نہ ہوئی تو وہ بھی نہیں مانگیں گے۔اب بتائیں کہ ان سب کو دینا ہے یا نہیں دینا ہے۔
جواب:
(۱)جن لوگوں نے اپنے قرضے معاف کیے اور آپ نے بھی معافی قبول کی یا کم ازکم ان کے سامنے انکار نہیں کیا ،ان کے قرضے تو معاف ہوگئے ہیں۔
(۲)جنہوں نے آپ کو معافی کی پیشکش کی اور کہا کہ ہم نے معاف کیا لیکن آپ نے جواب میں کہا کہ تھوڑا انتظار کریں میں ان شاء اللہ اداکروں گا،ایسے لوگوں کے قرضے معاف نہیں ہوئے ۔پہلی صورت میں آپ قرضوں سے سبکدوش اس وجہ سے ہوئے کہ قرضہ معاف کرنے سے معاف ہوجاتا ہے اور دوسری صورت میں قرضہ اس وجہ سے باقی ہے کہ آپ نے معافی کی پیشکش مستر د کردی تھی۔
(۳)جن لوگوں نے اس شرط کے ساتھ معاف کیا تھا کہ اگر آپ کو وصولی نہ ہوتو انہوں نے معاف کیا ،ان کاقرضہ برقرار ہے ، وہ ادا کردیں۔
(۴)جنہوں نے اس شرط کے ساتھ معاف کیا تھا کہ واقعی اگر آپ اپنے گھر تک بیچ چکے ہیں تو انہوں نے معاف کیا ،ان کاقرضہ معاف ہوچکا ہے اور اب آپ اس سے بری الذمہ ہیں۔اگر چہ یہاں بھی مشروط معافی کی پیشکش تھی، مگر چوں کہ آپ کے بیان کے مطابق آپ اپنا مکان قرضوں کی ادائیگی کے لیے بیچ چکے تھے اس لیے شرط ایسی تھی جو پہلے ہی وقوع پذیر ہوچکی تھی ۔اصول یہ ہے کہ اگر معافی مشروط ہو اور شرط پہلے ہی سے رونما ہوچکی ہوتو معافی مؤثر رہتی ہے۔