جماعت میں رکعت کب تک مل جاتی ہے؟
سوال:
جماعت کی نماز میں رکعت کس صورت مل جاتی ہے؟
جواب:
جماعت کی نماز میں اگر کوئی شخص تکبیرِ تحریمہ کہہ کر اپنے امام کی اقتداامام کے رکوع سے اٹھنے سے پہلے کرلے، اگرچہ ایک لمحے کے لیے بھی امام کے ساتھ رکوع میں شریک ہوجائے تو اسے رکعت پانے والا شمار کیا جائے گا، (خواہ رکوع میں ایک مرتبہ بھی تسبیح نہ کہہ سکے، خواہ تکبیر تحریمہ کے بعدرکوع کی مستقل تكبيرنہ کہی ہو )۔ تاہم اگر امام حالتِ رکوع میں ہو اور موقع ہو تو آنے والے شخص کو چاہیے کہ قیام کی حالت میں تکبیرتحریمہ(اللہ اکبر)کہہ کر دوبارہ (اللہ اکبر)کہہ کر رکوع میں چلا جائے۔
اور اگر ایسا ہو کہ رکوع میں پہنچنے سےپہلےامام رکوع سے اٹھ گیا تو اقتداصحیح ہو جائے گی، لیکن یہ رکعت پانے والا شمار نہیں ہوگا،امام کےسلام کے بعداس مقتدی کو کھڑا ہو کر ایک رکعت پڑ ھنی ہو گی۔ (رد المحتار علی الدر المختار، كتاب الصلاة، باب صفة الصلاة، قبيل مطلب في حديث: الأذان جزم،1/480، 481، ط: سعيد. و كذا في المحیط البرهاني، كتاب الصلاة، الفصل الثالث والثلاثون في بيان حكم المسبوق واللاحق، 2/211 ط: دار الكتب العلمية،بيروت. الفتاوى الهندية، كتاب الصلاة،الباب العاشر في إدراك الفريضة، 1/120 ط: رشيدية)