شوال میں عمرہ کرنے سے حج کا فرض ہونا



سوال:
کیا یہ درست ہے کہ شوال میں عمرہ کرلے اس پر حج بھی فرض ہوجاتا ہے؟
 
جواب:
اگر کوئی ایسا شخص جس پر حج فرض نہ تھا،  وہ رمضان میں عمرہ کرنے گیا، پھر عید کے بعد شوال کے مہینے میں اس نے مکہ مکرمہ جاکر عمرہ کرلیا، یا ماہِ شوال میں اپنے وطن سے عمرہ کی ادائیگی کے لیے گیا( یعنی اشہر حج:  شوال، ذی قعدہ اور ذی الحجہ کے دس دن میں سے کچھ حصہ وہ مکہ مکرمہ یا میقات کے اندرموجود ہو )  اور اس کے پاس حج کے ایام تک قیام کے مصارف واسباب مہیا ہوں اور حکومت کی طرف سے اس کو حج تک رکنے کی اجازت بھی ہو اور اس نے پہلے حج فرض بھی نہ کیا ہو تو  اس پر حج فرض ہو جائے گا، اور اگر حج کے ایام تک قیام کے مصارف واسباب مہیا نہ ہوں، یا پھر قیام کے مصارف واسباب تو ہوں، لیکن حکومتِ سعودیہ کی طرف سے حج کے ایام تک قیام کرنے کی اجازت نہ ہو (جیساکہ موجودہ زمانہ میں ہوتا ہے)، تو اُس پر شوال میں عمرہ کرنے کی وجہ سے حج فرض نہیں ہوگا۔