ملازم کا اپنی جگہ کسی اور سے ڈیوٹی کروانا



سوال:
ایک اسکول ٹیچر ہے، وہ خود ڈیوٹی پر حاضر نہیں ہوتا، بلکہ اپنی جگہ ایک اورشخص کو مقررکیا ہوا ہے،  یہ شخص تنخواہ خود لیتا ہے اور اپنی جگہ جس شخص کو بھیجتا ہے ،اس کو بھی آدھی تنخواہ دے دیتا ہے۔کیا اس کا عمل جائز ہے اور اس کےلیے  تنخواہ حلال ہے اور اپنی جگہ کسی اور کولگانادرست ہے؟
 
جواب:
اگر حکومت کی طرف سے اس طرح کرنے کی اجازت ہے   پھر تو جائز ہے، ورنہ یہ عمل ناجائز ہے اورتنخواہ حرام ہے۔