قربانی کا جانورتول کر وزن کے حساب سے خریدنا



سوال:
  آج کل  لوگ قربانی کا جانور وزن کے حساب سے  بھی خریدتے بیچتے ہیں،  ایک صورت تو یہ ہوتی ہے کہ فی کلو کی قیمت مقرر کرکے زندہ جانور کا وزن کیا، جتنا وزن بنا، اس حساب سے قیمت ادا کردی، اور ایک صورت یہ ہوتی ہے کہ   لوگ قصائی سے جانور  لے لیتے ہیں، پھر قربانی  کرکے گوشت تولتے ہیں، اس حساب سے قصائی کو   رقم دیتے ہیں، کیا  قربانی کا جانور اس    طریقے جائز ہیں؟
 
جواب:
  اگر قربانی کاجانور خریدتے وقت باہمی رضامندی سے زندہ جانور کا وزن کرکے اس کو نقد رقم یا غیر جنس کے عوض خریدا جائے تو یہ جائز ہے، اور عقد کے وقت قیمت طے ہوجانے کے بعدباہمی رضامندی سے رقم کی ادائیگی قربانی کرنے کے بعد بھی دے دی جائے تو یہ بھی جائز ہے ، لیکن  قربانی کا جانور اس شرط پر خریدنا کہ قربانی کے بعد جتنا گوشت نکلے گا اس کا وزن کرکے رقم ادا کی جائے گی تو  اس صورت میں چوں کہ خریداری کے وقت جانور کی قیمت حتمی طور پر مقرر نہیں ہے، اس لیے یہ صورت جائز نہیں ہے، اس صورت میں بعد میں جھگڑا اور فساد کا بھی  اندیشہ ہے، لہذا خریداری کے وقت ایک قیمت متعین کرکے جانور  خریدنا ضروری ہے۔