تنازعات میں ثالثی کونسل کے فیصلہ کا حکم
سوال:
اگر فریقین کے درمیان کسی مالی معاملہ میں جھگڑا ہو، اور پھر دونوں فریق کسی شخص یا جرگہ سے اپنا فیصلہ کرائیں، اور اس کو مکمل اختیار دے دیں ، پھر فیصلہ ہوجانے کے بعد ایک فریق اس کو ماننے سے انکار کردے تو کیا اس کو اس کا اختیار ہے؟
جواب:
مالی معاملات کے تنازع کے تصفیہ اور فیصلہ کے لیے اگر فریقین کسی تیسرے شخص کو باہمی رضامندی سے ثالث اور حکم بنائیں تو شرعا یہ جائز ہے، اور ثالث کو جب دونوں فریق فیصلہ کرنے کا اختیار دےدیں تو فیصلہ کرنے سے پہلے تک فریقین میں سے ہر ایک کو یہ اختیار حاصل ہوتا ہے کہ وہ ثالث کو معزول کردیں،اور اس کی ثالثی قبول نہ کریں لیکن جب ثالث ان کے درمیان فیصلہ کردے اور وہ فیصلہ شرعی نصوص کے خلاف نہ ہو تو اس فیصلہ پر عمل کرنا لازم اور ضروری ہوتا ہے،اس فیصلہ کا انکار جائز نہیں ہوتا۔ (فتح القدیر 7/ 317)