شوال کے مہینہ میں عمرہ کرنے سے حج کی فرضیت
سوال:
میں نے سنا ہے کہ اگر شوال المکرم کے مہینے میں عمرہ ادا کیا جائے تو اس سے حج فرض ہوجاتا ہے، کیا یہ بات درست ہے ؟
جواب:
اگر کوئی ایسا شخص جس پر حج فرض نہ تھا، وہ شوال کے مہینہ میں اپنے وطن سے عمرہ کی ادائیگی کے لیے گیا یا وہ رمضان میں عمرہ کرنے گیا، پھر عید کے بعد شوال کے مہینے میں بھی اس نے مکہ مکرمہ جاکر عمرہ کرلیا، اور اس کے پاس حج کے ایام تک قیام کے مصارف واسباب مہیا ہوں اور حکومت کی طرف سے اس کو حج تک رک کر حج کر نے کی اجازت بھی ہو اور اس نے پہلے حج فرض بھی نہ کیا ہو تو اس پر حج فرض ہو جائے گا، اور اگر حج کے ایام تک قیام کے مصارف واسباب مہیا نہ ہوں، یا پھر قیام کے مصارف واسباب تو ہوں، لیکن حکومت کی طرف سے حج کے ایام تک قیام کرنے کی اجازت نہ ہو (جیساکہ موجودہ زمانہ میں ہوتا ہے)، تو اب اُس پر حج فرض نہیں ہوگا۔اور جو شخص اپنا فرض حج پہلے کرچکا ہے، اس پر شوال میں عمرہ کرنے سے حج فرض نہیں ہوگا۔(فتاوی شامی 2/ 459۔2/ 604)