مختلف حالات میں نکاح کا حکم



سوال:
نکاح فرض ہے یا سنت ہے؟
 
جواب:
لوگوں کے حالات  مختلف ہونے کی وجہ سے نکاح کا شرعی  حکم مختلف ہوتا ہے، جس کی تفصیل ذیل میں درج ہے:
1- اگر کوئی شخص جسمانی اعتبار سے تندرست ہو، مہر اور نان نفقہ ادا کرنے پر قادر ہو ،  نکاح نہ کرنے کی صورت میں گناہ اور معصیت  میں مبتلا ہو جانے کا یقین ہو، اور نکاح کی صورت میں   بیوی پر ظلم  و زیادتی کا اندیشہ نہ ہو،   تو ایسے شخص پر نکاح کرنا واجب ہے۔
2- اور اگر نکاح نہ کرنے کی صورت میں برائی میں پڑنے کا اندیشہ نہیں ، اور مالی و جسمانی اعتبار سے نکاح کرنے پر قادر ہے تو ایسے شخص پر نکاح کر لینا سنتِ مؤکدہ ہے۔
3- اگر نکاح کے بعد اندیشہ ہو کہ بیوی کے حقوق ادا نہیں کرپائے گا ، اور ظلم کا مرتکب ہوگا تو نکاح مکروہِ تحریمی ہے۔
 اور اگر اس کا صرف اندیشہ نہ ہو بلکہ اپنی عادات یا نفسیاتی میلانات کی وجہ سے اسے یہ یقین ہو کہ نکاح کے بعد بیوی کے ساتھ جور  و ظلم کا معاملہ رکھے گا تو ایسے شخص کے لیے  نکاح  کرنا حرام ہے۔