فرض نماز میں امام کو لقمہ دینا
سوال:
فرض نماز میں امام سے غلطی ہوجائے ،تو کیا مقتدی یا مؤذن جو کہ حافظ ہو وہ امام کو لقمہ دے سکتا ہے یا نہیں ؟ اس بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے ؟ہماری مسجد میں ایک دن امام صاحب سے عشاء کی نماز کی قراءت میں غلطی ہوئی ا ور امام صاحب اسی آیت کو دوبارہ پڑھ رہے تھے تو ایک مقتدی جوکہ حافظ صاحب تھے انہوں نے امام کو لقمہ دے دیا،نماز کے بعد اس نمازی سے کہاگیا کہ آپ نے امام صاحب کو لقمہ نہیں دینا تھا، آپ اپنی نماز دو بارہ پڑھیں، یہ بات سمجھ نہیں آئی ، اس بارے میں شرعی حکم سے آگاہ کردیں۔
جواب:
فرض نماز کی قراءت میں جب امام اتنی قراءت کرچکا ہو جس سے نماز درست ہوجاتی ہے، یعنی ایک بڑی آیت پڑھ چکا ہو یا تین چھوٹی آیات کی تلاوت کرچکا ہواور اس کے بعد امام قراءت میں بھول جائے یا متشہابہات لگ جائیں تو امام کو چاہیے کہ رکوع کرلے،بار بار اسی آیت کا اعادہ کرکے کسی کو لقمہ دینے پر مجبور نہ کرے، یہ شرعی حکم ہے ۔تاہم اگر فرض نماز میں امام سے قراءت میں غلطی ہوجائے اور امام بجائے رکوع کرنے کے اسی آیت کا تکرار کررہا ہو اور مقتدی یا مؤذن لقمہ دے دے اور امام صاحب قراءت کی غلطی درست کرلیں تو اس سے نہ امام صاحب کی نماز فاسد ہوتی ہے نہ لقمہ دینے والے کی، بلکہ دونوں کی نماز درست ہے،لہذا لقمہ دینے والے سے یہ کہنا کہ وہ اپنی نماز کا اعادہ کرے یہ درست نہیں ہے۔ (فتاوی ہندیہ،1/99،ط:رشیدیہ)