قرضہ معاف کرنے پر مقروض خاموش رہے



سوال:
 میں ایک صاحب کو مال دیتا تھا، جب مال دیتا تھا تو وہ پرانے مال کے بقایاجات دے دیتے تھے، لیکن کچھ عرصہ سے وہ مال لیتے رہے اورادائیگی نہیں کررہے تھے،  پھر معلوم ہواکہ وہ بہت مقروض ہوگئے ہیں اور میراقرضہ لوٹانے  کی طاقت نہیں رکھتے ہیں۔آدمی اچھے،محنتی اورایمان دار مشہورتھے، میں ان کی دوکان پر گیا اورانہیں تسلی دی اور اپنے قرضے کے متعلق کہا کہ دینے کی ضرورت نہیں ہے،  میں نے معاف کردیا ہے، مگر وہ خاموش رہے۔اب دوبارہ ان کے حالات اچھے ہوگئے ہیں  اوروہ  میراقرضہ لوٹانے کے لیے رابطہ کررہے ہیں۔مجھے سچی بات یہ ہے کہ اب ان سے لینا اچھا تو نہیں لگتا، لیکن مجھے ضرورت ہے۔آپ کیا فرماتے ہیں؟
 
جواب:
جب آپ نے اسے قرض   معاف کردیا اور وہ خاموش رہے توقرضہ  معاف ہوگیا ہے ،  اب ان سے مطالبے کا حق نہیں ہے، تاہم اگر وہ خوش دلی سے دیں، اور آپ وصول کرلیں تو اس کی گنجائش ہوگی۔