زبردستی کرکے بیوی بچوں کو خلافِ شریعت مجلس میں لے جانا



سوال:
میرے شوہر  زبردستی مجھے اور میری بیٹی کو  ایک مذہبی جلسے میں لے گئے، وہاں نامحرم مردوں نے ہماری ویڈیو بنائی اور ٹی وی پر ہمیں دنیا بھر میں دکھایا، میرے والد نے منع کیا تھا لیکن شوہر  زبردستی ہمیں لے گئے۔ اگر ہم ضد کرکے اس جلسے میں نہ جاتے تو کیا شوہر کی نافرمانی میں شمار ہوتا؟ نیز ویڈیو کے ذریعے ٹی وی میں دکھانے کا عذاب ہم پر یا شوہر پر ہوگا؟
 
جواب:
یہ عجیب جلسہ تھا، جو مذہبی بھی تھا اور اس میں نامحرم مرد وں نےعورتوں کی ویڈیو بنائی اور پھر اُسے دنیا بھر میں بھی دکھایا۔ آپ کے شوہر ایسے خرافات بھرے جلسے میں آپ کو مجبور کرکے لے گئے؛ اس لیے سخت گناہ گار اوردوگنے وبال کے مستحق ہیں ۔اگر آپ ایسے جلسے میں شرکت نہ کرکے شوہر کی مخالفت کرتیں تو وہ عین شریعت کی اطاعت ہوتی ؛ کیوں کہ عورتوں کو گھروں میں قرار پکڑنے،ضرورتِ شدیدہ کے بغیر باہر نہ نکلنے اور نامحرم مردوں کے سامنے نہ آنے  کا حکم ہے۔بیوی  کو شوہر کی  اطاعت کا حکم ضرور ہے، مگر گناہ کے کاموں میں تو شوہر سمیت کسی کی بھی اطاعت جائز نہیں ۔اگر شوہر مجبور کرے تو بقدرِ قوت و طاقت  مزاحمت واجب ہے۔اگر آپ نے اپنے اختیار کی حد تک اس گناہ کی محفل میں شرکت  نہ کرنے کی کوشش کی تھی تو امید ہے کہ عنداللہ آپ کا مواخذہ نہیں ہوگا۔