Sale and buy back



سوال:
مجھے سرمایہ کی ضرورت ہے، جس کے لیے میں بینک یا کسی اور ادارے سے قرض مانگتا ہوں، لیکن بینک یا ادارہ مجھے براہِ راست قرض دینے کے بجائے میرا گھر مجھ سے خریدلیتا ہے، میں اپنا گھر دیتا ہوں اور قیمت  وصول کرلیتا ہوں اور وہی گھراس  سے چند سالوں کے ادہارپر خرید لیتا ہوں تو کیا جائز ہے؟  یا اگر میں وہی گھر بینک کو دے کر اس سے کرایہ پر لے لوں تو ٹھیک ہے؟
سائل:ریاض الحسن
 
جواب:
دونوں ہی صورتیں ناجائز ہیں۔پہلی صورت Sale and buy back  کی ہے  جوکہ ناجائز ہے ۔ اوردوسری صورت میں  ایک معاملے میں دومعاملے جمع کیے جارہے ہیں  اور دونوں ایک دوسرے کے ساتھ بندھے بھی  ہوئے ہیں، حدیث شریف اور فقہ اسلامی میں اس کی بھی ممانعت ہے۔