پاگل پر عدالتی کاروائی جاری رکھنا



سوال:
اگر ایک شخص فاترالعقل ہے تو کیا اس کے خلاف  عدالتی کاروائی جاری رکھی جاسکتی ہے؟
 
جواب:
اگرایک شخص فاترالعقل (پاگل )ہے  اور اس کا فاترالعقل ہونا عدالت کے علم میں ہے یا عدالت کے علم میں  لایاگیا ہے توشرعًا عدالت پر لازم ہے کہ وہ کارروائی آگے بڑھانے سے پہلے ملزم کی ذہنی صحت کے بارے میں یہ اطمینان کرے کہ وہ اپنے خلاف  ہونے والی کارروائی کو سمجھتا ہے یا نہیں اور اپنی صفائی پیش کرنے کا اہل ہے یا نہیں۔ہمارے ہاں جو ضابطہ فوجداری رائج ہے اس کی رو سے ایسے موقع پرعدالت میڈیکل افسر یا میڈیکل بورڈ کی معاونت حاصل کرتی ہے اور طبی رپورٹ آنے کے بعد ملزم کی دماغی صحت کے بارے میں فیصلہ کرتی ہے اور اس کے بعد ہی اس کے خلاف عدالتی کارروائی جاری رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ کرتی ہے۔اس پہلو سے دیکھا جائے تو ضابطہ فوجداری شریعت کے موافق ہے۔