مختلف الیکٹرانک سامان کی تجارت کا حکم



سوال:
  میرا  الیکٹرانک آئٹم کا کام ہے،  اس میں کمپیوٹر،   اسکرین ، اور ٹچ موبائل اور ٹی  وی وغیرہ کی خرید وفروخت ہوتی ہے، کیا میرے لیے یہ کاروبار کرنا جائز ہے؟ .
 
جواب :
جس چیز کا استعمال صرف ناجائز اور گناہ کے کاموں کے لیے ہوتا ہے اس کی خریدوفروخت جائز نہیں ہے، اور جس  چیز کا استعمال جائز اور ناجائز دونوں طرح ہوسکتا ہے، اس کی خرید وفروخت   جائز ہے، اگر کوئی شخص ان چیزوں   کا غلط استعمال کرتا ہے تو اس کا وبال اسی پر ہوگا۔
  لہذا صورتِ مسئولہ میں کمپیوٹر،اسکرین ، اور ٹچ موبائل کی خرید وفروخت جائز ہے، اور چوں کہ ٹی وی صرف معصیت(گناہ) کا آلہ ہے اس لیے اس کی خریدوفروخت جائز نہیں ہے۔
الأشباه والنظائر میں   ہے:
"القاعدة الثانية: الأمور بمقاصدها كما علمت في التروك. وذكر قاضي خان في فتاواه:إن بيع العصير ممن يتخذه خمرا إن قصد به التجارة فلايحرم وإن قصد به لأجل التخمير حرم وكذا غرس الكرم على هذا (انتهى)."
(الاشباہ والنظائرلابن نجيم ص:12، الفن الاول،  القاعدۃ الثانیۃ، ط؛ سعید)