خطباء کادوران خطبہ ہاتھ میں عصانہ لینا



سوال:
امام جب جمعہ کا خطبہ دے تواس کےلیے عصا کااستعمال کیسا ہے؟میں نے سناہے نبی کریم ﷺعصا ہاتھ میں لےکر خطبہ دیا کرتے تھے۔اگر ایسا ہے تو ہمارے ہاں جمعے میں امام ہاتھ میں عصا کیوں نہیں لیتے ہیں؟
صدیق احمد
 
جواب:
رسول اللہ ﷺ سے  خطبہ ارشاد فرماتے وقت ہاتھ میں عصالینا ثابت ہے،  جیساکہ  "سنن ابی داوٗد"  کی روایت میں ہے،البتہ دیگر روایات کی روشنی میں اس کی مختلف توجیہات کی گئی ہیں، "فتاویٰ دار العلوم دیوبند" (5/76) میں علامہ مجدالدین فیروز آبادی کے حوالے سے منقول ہے کہ "منبر بننے سے پہلے عصا کا لینا ثابت ہے، پھر منبر بننے کے بعد متروک ہوگیا۔" بعض حضرات نے اسے ضعف کی حالت پر محمول کیا ہے،  اور بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ  یہ ان مقامات کے لیے ہے جہاں دشمن کا خطرہ ہو، چناں چہ " امداد الفتاویٰ"  (1/513) میں ہے کہ  "عادت نہ کرے،  ضرورت میں مضائقہ نہیں۔" اور "فتاویٰ دار العلوم دیوبند" (5/62)  میں ہے: " ضرورت ہو تو لاٹھی ہاتھ میں رکھ لے، کچھ حرج نہیں، اور اگر ضرورت نہ ہو تو نہ لے وے۔ "  لہٰذا خطبے کے دوران خطیب کا ہاتھ میں عصا لینا  جائز ہے، سنتِ مقصودہ یا مستمرہ نہیں ہے۔ (امداد الاحکام، 1/737، امداد الفتاویٰ، 1/513)۔