امام کے پیچھے سورہ فاتحہ پڑھنا
سوال :
امام کے پیچھے نماز پڑھتے ہوئے سورہ فاتحہ پڑھنا لازم ہے؟ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ لازم ہے کہ سورہ فاتحہ کے بغیر نماز نہیں ہوتی اور کچھ کہتے ہیں کہ امام کی قرات مقتدی کی قرات ہے، اور سورہ فاتحہ پڑھنے پر گناہ ملے گا۔ قرآن و سنت کی روشنی میں جواب دیں۔ (دانش زیب راولپنڈی)
جواب :
حدیث شریف میں وارد ہے کہ جو نمازی کسی امام کی اقتدا کر رہا ہو تو امام کی قراءت مقتدی کے لیے کافی ہوتی ہے۔ مقتدی پر مستقل قراءت نہیں ہوتی؛ اس لیے مقتدی، امام کے پیچھے کسی قسم کی قراءت بالخصوص سورہ فاتحہ نہ پڑھے، یہی اَحناف سمیت اَکثر ائمہ کا مسلک ہے، جو قرآن وحدیث کے مضبوط دلائل کی بنیاد پر اختیارکیا گیا ہے ،جن کی تفصیل کا یہ مختصر کالم متحمل نہیں ہوسکتا؛ اس لیے امام کے پیچھے سورہ فاتحہ پڑھنے سے گریز کریں ۔ [الاعراف:204۔ عمدۃ القاري 4/447، کذا في بذل المجہود 4/213۔إعلاء السنن 4/50]
تفصیل کے لیے جامعہ علوم اسلامیہ، بنوری ٹاؤن، کراچی کی ویب سائٹ پر فتویٰ نمبر: 144012201331 ملاحظہ کیجیے۔ یا کسی مستند دار الافتاء سے براہِ راست رجوع کیجیے۔