اثاثے کو بنیاد بناکرشراکت داری کرنا



سوال:
میں ملازم ہوں، ملازمت کے ساتھ کوئی اورکام نہیں کرسکتا ہوں۔میں نے ایک گاڑی خریدی ہے اور ایک محلےدار دوست کو دے رکھی ہے،  وہ چلاتا ہے اور جو  بچت ہوتی ہے وہ ہم آدھی آدھی کرلیتے ہیں ۔یہ طریقہ ٹھیک ہے؟
 
جواب:
شراکت  داری کی یہ صورت ناجائز ہے؛ کیوں کہ دونوں نے نقدسرمایہ  نہیں ملایا ہے،  بلکہ دونوں نفع اورخدمت میں شریک بنے ہیں۔ جب  شراکت  کے اصول سے اس طرح کا معاملہ جائز نہ ہو تو پھر اس کا فیصلہ اِجارہ کے اصولوں  پر کیا جاتا ہے۔ اجارہ کے اصول سے گاڑی چلانے کے بعد جو نفع ہوگا وہ آپ کا ہوگا  اورگاڑی چلانے والے کو اُجرتِ مثل  (یعنی عرف میں اس طرح کے کام کی جو اُجرت ہو، وہ) ملے گی ۔