بے عمل کا وعظ کہنا



سوال:
کیا  قرآن میں ہے کہ بے عمل کو وعظ نہیں کہناچاہیے؟
 
جواب:
سورۂ بقرہ کی آیت نمبر 44 میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
أَتَأْمُرُونَ ٱلنَّاسَ بِٱلْبِرِّ وَتَنسَوْنَ أَنفُسَكُمْ وَأَنتُمْ تَتْلُونَ ٱلْكِتٰبَ  أَفَلَا تَعْقِلُونَ
ترجمہ:  کیا غضب ہے کہ کہتے ہو اور لوگوں کو نیک کام کرنے کو، اور اپنی خبر نہیں لیتے، حال آں کہ تم تلاوت کرتے رہتے ہو کتاب کی، تو پھر کیا تم اتنا بھی نہیں سمجھتے؟! (بیان القرآن، جلد 1، ص: 48، ط: مکتبہ رحمانیہ، لاہور)
قرآن کا منشاء یہ ہے کہ واعظ کو بے عمل نہیں ہونا چاہیے۔