ناقابل انتفاع موقوفہ شے فروخت کرنا
سوال:۔ایک زراعتی زمین جو مدرسے کے لیے وقف تھی اور اس کی آمدنی مدرسے کے لیے عرصہ دراز سے استعمال ہورہی تھی مگر پچھلے کچھ عرصہ سے وہ زمین بالکل بنجر ہوکر ناکارہ ہوگئی اور آئندہ بھی اس کے زراعت کے قابل ہونے کی کوئی امید نہیں تھی چنانچہ مدرسے کی منتظمہ کمیٹی نے مشاورت کے بعد اسے فروخت کردیا ۔اب سوال یہ ہے کہ اس رقم کو مدرسے میں استعمال کرنا جائز ہے یا نہیں ہے۔مدرسہ کمیٹی کی آراء اس بارے میں مختلف ہیں۔براہ کرم حکم شرعی سے مطلع فرمادیں۔
جواب:۔وقف زرعی زمین فروخت کرنے کے بعد جورقم حاصل ہوئی ہے اس سے دوسری زرعی زمین خریدی جائے اور اس کی آمدنی مدرسے پر صرف کی جائے۔حاصل ہونے والی رقم مدرسے کے مصارف میں خرچ کرنا جائز نہیں ہے۔