آن لائن گیم اورخریداری پر ڈسکاؤنٹ حاصل کرنا



سوال۱ :۔آج کل دراز کے نام سے ایک ایپلیکیشن ہے جس کے ذریعے لوگ آن لائن خریداری کرتے ہیں، کچھ دنوں سے انہوں نے آن لائن یوٹیلیٹی بلز جمع کروانے کی سہولت دی ہے اور انہوں نے یہ پیشکش کی ہے کہ اگر کوئی ان کی اس آن لائن ایپلیکیشن سے بل جمع کروائے گا تو دراز کمپنی والے اس بل جمع کرانے پر اپنی طرف سے کچھ رقم کی چھوٹ دیتے ہیں۔ تو کیا ہمارے لیے یہ چھوٹ لیناجائز ہے؟
۲۔پاکستان میں دراز اپلیکیشن پرمختلف گیم کھیل کر پوئنٹس  ملتے ہیں. اور ھم ان پوئنٹس سے دراز کے واوچر خرید سکتے ہیں. مثلاً 500 پوئنٹس پر 500 روپے والا واوچر خریدا اور پھر 6000 روپے کی شوپنگ پر یہ واوچر استعمال ہوسکتا ہے کم میں نہیں اسی طرح اور واوچر مختلف روپے کے ہے جو مقرر کردہ رقم سے زیادہ شوپنگ میں ملتی ہے تو کیا یہ واوچر اسطرح شرط کیساتھ اور پوائنٹس سے خرید کرنا استعمال کرنا درست ہیں؟
 
جواب۱ :۔اگر "دراز ایپلیکیشن" کے ذریعہ بل جمع کروانے پر ملنے والا ڈسکاؤنٹ ، اس ایپ میں پیسے رکھوانے کی بنیاد پر نہ ہو، نیز اس ادارے(Daraz.pk)کے تمام یا اکثر معاملات جائز ہوں، خلاف شرع معاملات نہ ہوتے ہوں اور ان کی آمدن کل یا کم از کم اکثر حلال ہو تو اس صورت میں اس ادارے کے ذریعہ بل جمع کروانے پر ان سے  ملنے والے ڈسکاؤنٹ کے حاصل کرنے کی اجازت ہوگی۔
 ۲۔  کسی بھی  کسی قسم کا کھیل جائز ہونے کے لیے مندرجہ ذیل شرائط کا پایا جانا ضروری ہے، ورنہ وہ کھیل لہو ولعب میں داخل ہو نے کہ وجہ سے شرعاً ناجائز اور حرام ہوگا:
1۔ وہ کھیل بذاتِ خود جائز ہو، اس میں کوئی ناجائز بات نہ ہو۔
2۔اس کھیل میں کوئی دینی یا دینوی منفعت  ہومثلاً جسمانی  ورزش وغیرہ ، محض لہو لعب یا وقت گزاری کے لیے نہ کھیلا جائے۔
3۔۔ کھیل میں غیر شرعی امور کا ارتکاب نہ کیا جاتا  ہو۔ مثلا تصاوير، موسیقی، جوا وغیرہ
4۔۔ کھیل میں اتنا غلو نہ کیا جائے  کہ جس سے شرعی فرائض میں کوتاہی یا غفلت پیدا ہو۔
شاز ونادر ہی کوئی کھیل ایسا ہوگا جس میں مندرجہ بالاخرابیوں میں سے کوئی خرابی نہ پائی جاتی ہو اس  لیے یہ سب کھیل لہو و لعب میں داخل ہیں اور وقت کا ضیاع ہیں۔ان کا کھیلنا بھی جائز نہیں  اور ان کے ذریعے حاصل شدہ  واؤچر سے خریداری پر ڈسکاؤنٹ لینا بھی جائز نہیں۔