عین قبلہ سے کس قدرانحراف کی گنجائش ہے؟



سوال:۔ہماری مسجد کا قبلہ بالکل  سیدھ میں نہیں ہے بلکہ فرق ہے۔آیا اس طرح جو نمازیں ادا کی ہیں وہ ادا ہوگئی ہیں ؟اگر فی الحال مسجد کی تعمیر نہ ہوسکتی ہوتو کیا جائے؟
 
جواب:۔نماز تو درست سمت پر پڑھنا ضروری ہے۔اس لیے بجائے پوری مسجد کی تعمیر  کے صرف صفوں کی درستگی بھی کافی ہے۔اگر فی الحال یہ بھی ممکن نہیں ہے تو نماز تو در ست سمت  کی طرف پڑھی جائے اور اس مقصد کے لیے  صفیں بھی عین قبلہ یعنی صحیح سمت میں بچھا ئی جائیں یا اگرلکیریں کھینچنے کی ضرورت ہو تو لکیریں کھینچ دی جائے اورپھر جب وسائل مہیا ہوجائیں توصفیں اور تعمیر درست سمت کے مطابق کی جائے۔ماضی میں جو نمازیں پڑھی گئی وہ اگرعین  قبلے سے پینتالیس ڈگری  سے کم دائیں یا بائیں جانب پڑھی گئی ہیں تو وہ نمازیں ادا ہوگئی ہیں اورلوٹانے کی ضرورت نہیں ہے۔اگر قبلے سے انحراف پینتالیس ڈگری سے زیادہ ہے تو نمازیں ادا نہیں ہوئی ہیں۔