بینک اکاؤنٹ میں موجود رقم کم پر فروخت کرنا



سوال :۔اس وقت ہمارے ملک برما کے حالات انتہائی تشویشناک ہیں ملک کی معیشت تباہی کے دہانے پر ہے بالخصوص مسلم طبقہ کافی زبوں حالی کا شکار ہے ایک تو کرونا کی مہاماری ہے اور پھر ملک میں عوام اور فوج کی جھڑپ کی وجہ سے ملک میں کافی پریشان کن حالات ہیں ایسے حالات میں ملک کی عوام بالخصوص مسلم طبقہ کافی پریشان ہے نا تو کوئی کاروبار ہے اور ناہی روزگار کے مواقع لوگوں کی جمع پونجی ختم ہوچکی ہے اور تو اور دو وقت کی روٹی کھانا مشکل ہوگیا ہے ملکی بینکوں نے بھی لوگوں کی جمع شدہ رقم دینا بند کردی ہے ۔اب یہاں دریافت طلب امر یہ ہے کہ جو مالدار قسم کے لوگ ہیں وہ غریب اور متوسط قسم کے لوگوں کی بینک میں جمع شدہ رقم کی ضمانت لیکر ان کو کچھ کم رقم دیدیتے ہیں مثلاً زید کے بینک میں دس لاکھ روپے جمع ہیں اب عمر زید سے یہ کہے کہ تمہارے بینک میں جو دس لاکھ روپے ہیں میں تمہیں ان کے بدلے نولاکھ روپے دےرہاہوں اور عمر اس بات کی بھی ضمانت لے کہ اگر وہ دس لاکھ روپے ملے تو میرے ہوں گے اور اگر ضائع ہوگئے تب بھی میں ہی ذمہ دار ہوں گا ، کیا ایسا کرنا جائز ہے مکمل ومدلل جواب دیکر مشکور ہوں۔
 
جواب:۔یہ طریقہ کار سودی ہے۔اس سے اجتناب لازم ہے۔