نیلامی کی بیع میں پیسے دے کر خریداروں کو بولی سے دست بردارکرنا



سوال:۔ نیلامی کی بیع کے اندر دیگر خریدار لوگوں کو کچھ پیسہ دیے کر حق خریداری سے دستبردار کردینا شرعا کیسا ہے؟ اور حق خریداری سے دستبردار ہونے کیلئے پیسہ لینا کیسا ہے؟ جیسا کہ بائع نے مبیع کی قیمت نیلامی میں ایک لاکھ روپے لگائی اور میں نے مبیع کی قیمت کو بڑھنے سے روکنے کیلئے دیگر مشتری حضرات کو کچھ پیسے دے کر حق خریداری سے روک دیتا ہوں کہ آپ ایک طرف ہوجاو تاکہ مبیع میں بائع کی مقرر کردہ قیمت پر خرید لوں تو اس طر ح میرا دیگر مشتریوں کو پیسہ دینا اور ان کا پیسہ لینا ٹھیک ہے یا نہیں ؟ شریعت مطہرہ کی روشنی میں وضاحت فرمادیں۔
 
جواب:۔بولی سے دست بردار ی کوئی ایسا حق نہیں ہے جس کا معاوضہ لینایا دینا درست ہو۔مزید یہ کہ اس عمل میں  بائع کا نقصان بھی ہے۔بنابرایں یہ عمل ناجائز  ہے۔