سرکاری اداروں کی غصب شدہ املاک کو واپس کرنا
سوال :۔ایک شخص نے دین سے دوری کے زمانے میں بیس سال پہلے ایک سرکاری ادارے کا مال تلف وغصب کیا تھا، اب وہ اس مال کو اس سرکاری ادارے کو لوٹانا چاہتا ہے اس کو لوٹانے کا کیا طریقہ ہوگا، اگر قانونی گرفت کا اندیشہ ہو تو ادارے کی طرف سے فقراء مستحقین کو بغیر ثواب کی نیت سے دے سکتا ہے، اور سامان جو اس نے تلف وغصب کیا ہے اس کی اس وقت کی قیمت لگائی جائے گی یا موجودہ وقت میں جو اس کی قیمت ہوگی؟
جواب:۔غصب شدہ چیز اگر بعینہ موجود ہوتو وہی واپس کی جائے گی۔اگر اس میں کچھ نقصان ہوگیا ہو تو اس کا تاوان بھرنا ہوگا۔اگرچیز تلف کرلی ہے تو اس جیسی چیز لوٹانی ہوگی اور اگر اس جیسی چیز نہ ہو یا ہو مگر قیمت میں قابل لحاظ فرق ہو تو اس کی قیمت واپس کرنا واجب ہے اورقیمت اس دن کی لگائی جائے گی جس دن وہ چیز غصب کی تھی۔سرکاری املاک میں چونکہ پوری قوم کا حق ہوتا ہے اس لیے فقراء مساکین پر صدقہ کرنے کے بجائے سرکاری ادارے ہی میں مغصوبہ اشیاء جمع کرائی جائیں گی البتہ جمع کراتے وقت ادارے کے علم میں لانا ضروری نہیں ہے بلکہ پہنچادینا کافی ہے اورغصب کی وضاحت بھی ضروری نہیں ہے بلکہ اگر کسی دوسرے عنوان سے بھی واپس کردیں تو ذمہ بری ہوجائے گا۔